Maktaba Wahhabi

365 - 373
(22)۔جس شخص کے سر کے بال پہلے ہی مونڈے ہوئے ہوں یا اس کے سرپربال اگے ہی نہ ہوں(گنجا ہو) تو وہ اپنے سرپر استرا ضرور پھیرے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "إِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ" "جب میں تمھیں کوئی حکم دوں تو حسب طاقت اس پر عمل کرو۔"[1] (23)۔جمرہ عقبہ کی رمی اور حجامت کے بعد حاجی کے لیے بیوی سے جماع کرنے کےسوا ہر چیز ،یعنی خوشبو اورعام لباس وغیرہ کا استعمال جائز ہوجاتاہے۔چنانچہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے: "إِذَا رَمَيْتُمْ وَحَلَقْتُمْ فَقَدْ حَلَّ لَكُمُ الطِّيبُ وَالثِّيَابُ وَكُلُّ شَيْءٍ إِلَّا النِّسَاءَ " "جب تم نے رمی کرلی اور سرمونڈ لیا تو تمہارے لیے خوشبو اور عام لباس کا استعمال بلکہ ہرشے جائز ہوگی،سوائے عورتوں کے۔"[2] ایک اور روایت میں یوں ہے: "كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ وَيَحِلَّ، وَيَوْمَ النَّحْرِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بِالْبَيْتِ بِطِيبٍ فِيهِ مِسْكٌ " "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے احرام باندھنے سے پہلے اور یوم النحر کو بیت اللہ کا طواف کرنے سے پہلے ایسی خوشبو لگائی تھی جس میں کستوری تھی۔"[3] یہ پہلا تحلل ہے جو تین چیزوں میں سے دو کو ادا کرنے سے حاصل ہوجاتا ہے،یعنی جمرہ عقبہ کی رمی کرنے سے،حجامت بنوانے سے اور طواف افاضہ اور اس کے بعد سعی کرنے سے جس پر سعی واجب ہے۔جب حاجی مذکورہ تینوں کام کرلے گا تو اسے تحلل کامل حاصل ہوجائےگا،یعنی بیوی سے جماع کرنا بھی جائز ہوگا۔ (24)۔جمرہ عقبہ کی رمی،قربانی اور حجامت(ان کاموں) سے فارغ ہوکر طواف افاضہ کے لیے حاجی مکہ مکرمہ روانہ ہوجائے،اگر وہ متمتع ہے تو طواف کے بعدصفا ومروہ کی سعی کرے،اگر کوئی قارن یامفرد ہے اور اس نے طواف
Flag Counter