Maktaba Wahhabi

90 - 373
والنون، رويناه هنا، اي طريقهم، وسنن الطريق، نهجه، ويقال: سنة – بضمها – و سنة – بفتح السين وضم النون – جمع سنة وهي الطريقة ايضاً(مشارق الانوار ج 2/223) ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں کہ ’’تم اپنے سے پہلوں کی سنتوں پر ضرور چلو گے‘‘، سنتوں سے مراد ان کے راستے ہیں سن الطریق، نہج کو بولتے ہیں سنن، سنن اور سنن سبھی سنت ہی کی جمع ہیں جس کا مطلب ہے راستہ، طریقہ‘‘ ابن الاثیر فرماتے ہیں: وقد تكرر في الحديث ذكر(السنة)وما تصرف منها والاصل فيها الطريقة والسيرة 1ه(النهاية 2/409) حدیث میں لفظ ’’سنت‘‘ سے خاص مراد ہے۔ محدثین کے ہاں سنت سے مراد ہے: واما السنة في الاصطلاح الشرعي: فهي عندالمحدثين(ما اثر عن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم من قول او فعل او تقرير، او صفته خلقية او خلقية او سيرة، سواء كان قبل البعثه او بعدها، وهي بهذا ترادف الحديث عند بعضهم(السنة و مكانتها في التشريع الاسلامي از مصطفيٰ السباعي: 47) ’’جو کچھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چھوڑ گئے ہیں اس میں آپ کے قول، فعل، تقریر، فطری صفات، اخلاقی صفات اور سیرت سبھی شامل ہیں چاہے بعثت سے پہلے کی ہوں یا بعد کی، اور اس لحاظ سے بعض محدثین کے ہاں سنت حدیث کی مترادف قرار پاتی ہے۔‘‘
Flag Counter