Maktaba Wahhabi

37 - 373
اسی لئے اللہ تعالیٰ نے گذشتہ آیت میں کہا ہے:﴿وَأَنزَلَ مَعَهُمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ فِيمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ ۚ وَمَا اخْتَلَفَ فِيهِ إِلَّا الَّذِينَ أُوتُوهُ مِن بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۖ﴾’’ان کے ساتھ اللہ نے کتاب نازل کی کہ لوگوں کے مابین اختلافات کا فیصلہ کرے، اس میں اختلافات انہی لوگوں نے باہم سرکشی و زیادتی کرتے ہوئے کیا جن کو یہ کتاب ملی تھی جبکہ علم ان کے پاس آ گیا تھا‘‘۔۔۔ یعنی ان پر حجتیں قائم ہو چکنے کے بعد، جس کا سبب ان کی باہمی زیادتی و سرکشی کے علاوہ اور کچھ نہ تھا۔﴿فَهَدَى اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ ۗ﴾’’چنانچہ اللہ عزوجل نے اپنے حکم سے ایمان والوں کو اختلاف(کے اندھیروں)میں سے ہدایت نصیب فرما دی‘‘ یعنی بوقت اختلاف وہ لوگ اسی مذہب پر قائم رہے جو اختلافات پیدا ہونے سے پہلے انبیاء لے کر آئے تھے، ایک اللہ کے دین کو خالص کئے رہے، بلا شریک غیرے اس کی عبادت پر کمربستہ رہے، نمازوں کو قائم اور زکوٰۃ کو ادا کرتے رہے، اور اس طریقے سے اس پہلے والے منہج پر ہی قائم رہے جو اختلافات ہونے سے قبل موجود تھا اور اختلافات سے دور کنارہ کش رہے، قیامت کے روز لوگوں پر گواہ ٹھہرے کہ قوم نوح، قوم ہود، قوم صالح، قوم شعیب، آل فرعون وغیرہ پر گواہی دیں گے کہ ان کے رسولوں نے ان تک اللہ کا دین پہنچا دیا تھا مگر انہوں نے ان رسولوں کو جھٹلا دیا تھا۔(تفسیر ابن کثیر: 1/250) فطرت میں فساد جب انسانوں کی اکثریت کی فطرت میں فساد برپا ہو گیا اور جب﴿كَانَ الْإِنسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا﴾’’انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہو گیا‘‘(الکہف: 54)شیطان نے لوگوں کی
Flag Counter