Maktaba Wahhabi

285 - 373
ہے اور یہ کہتا ہے کہ وہ مجھے رزق دیتا ہے، یا یہ کہ وہ مجھ سے نماز کو ساقط کرتا ہے، یا مثلاً یہ کہتا ہے کہ اس کا شیخ یا پیر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل ہے، یا یہ کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت سے مستغنی و بے نیاز ہے اور اس کے پاس شریعت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ اللہ تک رسائی کا کوئی اور طریقہ ہے، یا کسی شیخ یا بزرگ کے بارے میں کہتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس کی وہی حیثیت ہے جو خضر کی موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھی۔۔ تو یہ سب کے سب کفار ہیں ان سے قتال، مسلمانوں کا اجماع ہے کہ واجب ہے۔ اگر ان کا کوئی فرد بھی قابو آ جائے تو وہ بھی واجب القتل ہے۔(ج 28 ص 474-475) (2) اہل سنت کا رویہ اہل بدعت کو چھپا کے رکھنے والے سے بدعت کے علمبردار کی بہ نسبت مختلف ہوتا ہے ایسے شخص کے ساتھ جو اپنی بدعت کو چھپائے رکھتا ہے، اہل سنت و الجماعت کا وہ رویہ و سلوک نہیں ہوتا جو بدعت کے داعی اور ظاہر و برسر عام کرنے والے سے ہوتا ہے۔ کیونکہ موخر الذکر کا ضرر متعدی ہوتا ہے اور دوسروں تک سرایت کرتا ہے اس لئے اس کو روکنا، برا کہنا اور ہجر و مفاصلت وغیرہ ایسی سبق آموز سزا دینا فرض ہے۔ جبکہ وہ شخص جو بدعت کو سرعام نہیں کرتا اس کا رد و انکار بھی چھپا کے کیا جائے گا اور اس کی پردہ پوشی بھی کی جائے گی کیونکہ ایسا شخص زیادہ سے زیادہ منافقین کے درجے میں ہو سکتا ہے جن سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی ظاہر کی بناء پر سلوک کرتے تھے اور ان کے پوشیدہ امور کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیتے تھے۔ ٭ جو شخص کتاب مستبین اور سنت مستفیضہ یا سلف امت کے اجماع کی اس طرح مخالفت
Flag Counter