Maktaba Wahhabi

141 - 373
فرمایا وہ ’’جماعت‘‘ ہو گی جماعت پر اللہ کا ہاتھ ہو گا۔ بنا بریں فرقہ ناجیہ اہل سنت ہیں، یہی امت میں جمہور اور سواداعظم ہیں۔ رہے باقی فرقے تو وہ شذوذ، تفرقہ اور بدعات و اہواء والے ہیں اور ان سب فرقوں میں کوئی بھی فرقہ ناجیہ کے برابر تا کیا منزلت میں اس کے قریب تک بھی نہیں پہنچتا بلکہ اس کو اس سے کوئی نسبت ہی نہیں ہے۔ ان سب فرقوں کا شعار اور پہچان کتاب اور سنت و اجماع کی مفارقت و خلاف ورزی ہے۔ پس جو کتاب، سنت اور اجماع کا قائل ہے وہ اہل سنت و الجماعت میں شمار ہو گا۔(ج 3 ص 240) (6) اہل سنت اہل شریعت ہیں اہل سنت اس شریعت کے حامل اور اہل ہیں جس کے عقائد، مناہج نظر و استدلال، افعال، مقاصد، عبادات اور سیاسیات شرعیہ وغیرہ ایسے دین کے تمام جوانب اور آفاق میں رہنمائی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمائی۔ ٭ چنانچہ مذہب سنت شریعت ہی کی مانند ہے کیونکہ یہ وہی ہے جس کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تسنین اور تشریح فرمائی ہے، اس سے مراد مذہب شنت یا شریعت کی عقائد کی جانب بھی ہو سکتی ہے، اعمال کی جانب بھی اور دونوں جوانب بھی ہو سکتی ہیں۔ کیونکہ لفظ ’’سنہ‘‘ کا بھی لفظ ’’شرعہ‘‘ کی طرح متعدد معانی پر اطلاق ہوتا ہے۔ اسی طرح ابن عباس رضی اللہ عنہ اور دوسرے بزرگوں نے آیت﴿شِرْعَةً وَمِنْهَاجًا﴾کی تفسیر میں فرمایا ہے یعنی ’’سنت اور سبیل‘‘ چنانچہ ان حضرات نے ’’شرعہ‘‘ کی تفسیر ’’سنہ‘‘ سے کی ہے اور منہاج کی تفسیر ’’سبیل‘‘ سے۔ لفظ ’’سنت‘‘ اور ’’شرعت‘‘ دونوں کا اطلاق عقائد اور اقوال پر بھی ہو سکتا ہے اور مقاصد اور افعال پر بھی، پہلے میں اس سے مراد علم اور کلام کا ’’طریقہ‘‘ ہو گا اور دوسرے
Flag Counter