Maktaba Wahhabi

193 - 373
اپنے سے اختلاف رکھنے والوں پر سرکشی اور زیادتی کرتے ہیں۔ ٭ چنانچہ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی شخص کو یہ درجہ دیتا ہے کہ جو اس سے محبت کرتا اور موافقت رکھتا ہے اس کا شمار اہل سنت و الجماعت میں ہو گا اور جو اس سے اختلاف رکھتا ہے اسے اہل بدعت اور اہل تفرقہ گردانتا ہے۔ جیسا کہ بعض مقلدین ائمہ میں موجود ہے اور ان کے دین میں کلام وغیرہ سے ظاہر ہوتا ہے۔ تو یہی اہل بدعت و ضلال اور اہل تفرق ہیں۔(ج 3 ص 347) ٭ جو اپنے سے اتفاق کرنے والے سے ہی ولاء(محبت اور دوستی)رکھے، اختلاف رکھنے والے سے دشمنی رکھے اور اس طرح مسلمانوں کی جماعت میں افتراق پیدا کرے، آراء اور اجتہادات کے مسائل میں جو اس کے ساتھ اتفاق نہیں کرتا اسے کافر اور فاسق قرار دے اپنے مخالف سے جو کہ اس کی موافقت نہیں کرتا، قتال کو جائز قرار دے تو ایسے ہی لوگ اہل تفرق اور اہل اختلاف ہیں۔(ج 3 ص 349) (6) کسی شخص یا کلام کو ایسا درجہ دیتے ہیں کہ امت میں تفرقہ پیدا ہوتا ہے مفارقین(اہل)سنت، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی شخص یا اللہ اور رسول کے کلام اور اجماع امت کے علاوہ کسی کلام کی بناء پر محبت و دوستی اور بغض و دشمنی رکھتے ہیں۔ ٭ لوگوں کا جو نزاع و اختلاف ہے اسے آسمان سے نازل شدہ کتاب کے علاوہ اور کوئی چیز دور نہیں کر سکتی۔ اگر لوگ اسے اپنی عقلوں کی طرف لوٹانے لگیں تو ہر ایک کی الگ عقل ہے اور یہاں سے اس شخص کے گمراہ ہونے کا پتہ چل سکتا ہے جو کوئی نیا طریقہ یا اعتقاد ایجاد کر کے یہ زعم رکھتا ہے کہ اس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا حالانکہ اسے یہ علم ہوتا ہے کہ رسول
Flag Counter