Maktaba Wahhabi

366 - 373
اختتام آخر میں۔۔ اس گفتگو کے اختتام پر، جو ناگزیر سوال درپیش ہے اور جس کا قارئین کے ذہن میں پیدا ہونا فطری امر ہے۔۔ وہ سوال جو ان کے سب مسلمانوں کے ذہن میں کروٹیں لیتا ہے جو کہ عالم اسلام میں پندرھویں صدی کے ابتدائی برسوں کے حالات کا سامنا کر رہے ہیں، دین کے افق پر فجر صادق کے طلوع ہونے کا انتظار کر رہے ہیں اور اسلامی اہداف کی سمت ایک نئے سفر کی ابتداء اور نئے مرحلے کے آغاز کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔۔ وہ سوال جو ہر سچے اور مخلص دل سے اٹھ رہا ہے: کام کیا ہو؟ کہاں سے شروع کیا جائے؟ منزل مقصود کے لئے راہ حق میں پہلا قدم کیسے اٹھے اور نقطۂ آغاز کیا ہو؟ بدیہی طور پر، صحیح راستے کا تعین کرنے سے پہلے اس منزل کا تعین ضروری ہے جس تک رسائی کے لئے یہ راستہ درکار ہوتا ہے۔ اور منزل کے تعین کے ساتھ، یا پھر اس سے بھی پہلے، اس مرض کی تشخیص ضروری ہوتی ہے جس سے نجات حاصل کرنے کے لئے اس منزل کو سر کرنا مطلوب ہوتا ہے اور اس مصلحت کی نشاندہی بھی ضروری ہوتی ہے جس کے حصول کے لئے منزل تک رسائی ناگزیر ہوتی ہے۔ یہ مسئلہ ایسا ہی ہے جیسے ایک طبیب مرض کی تشخیص کرنے اور علاج کا ایک ہدف متعین کرنے کے بعد اس دوا کا انتخاب بھی کرتا ہے جو اس مقرر کردہ ہدف کے حصول کی ضامن ہو اور اس کے ساتھ طریقہ علاج بھی تجویز کرتا ہے۔ ان تمام نقاط کے ذہن میں پوری طرح واضح نہ ہونے اور ایک واضح و روشن منہج کی
Flag Counter