Maktaba Wahhabi

96 - 373
امام بخاری رحمہ اللہ کے قول ’’وهم اهل العلم‘‘ کہ جماعت سے مراد اہل علم ہیں، کی شرح میں امام ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: والمراد بالجماعة اهل الحل والعقد من كل عصر۔ وقال الكرماني: مقتضي الامر بلزوم الجماعة انه يلزم المكلف متابعة ما اجمع عليه المجتهدون، وهو المراد بقوله وهم اهل العلم، والاية ترجمة لها(اي البخاري)احتج بها اهل الاصول لكون اجماع حجة لانهم عدلوا بقوله تعاليٰ: جعلناكم امة وسطا اي عدولا۔ ومقتضي ذلك انهم عصموا من الخطا فيما اجمعوا عليه قولا و فعلا۔(فتح الباري 13/316) ’’جماعت سے مراد ہر دور کے اہل حل و عقد ہیں۔ کرمانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ لزوم جماعت کا تقاضا یہ ہے کہ ایک مکلّف مسلمان مجتہدین کے اجماع کے پیچھے چلے۔ امام بخاری رحمہ اللہ کے قول ’’وهم اهل العلم‘‘ سے یہی مراد ہے اور جس آیت سے امام بخاری رحمہ اللہ نے باب باندھا ہے اس سے اہل اصول نے حجیت اجماع پر استدلال کیا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کے قول کے مطابق﴿جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا﴾یہ امت عدول ٹھہرتی ہے جس کا تقاضا ہے کہ وہ قولی اور فعلی لحاظ سے جس مسئلے پر اجماع کر لیں اس میں غلطی کا امکان نہیں ہوتا۔‘‘ یہ تیسرا قول دوسرے قول سے ملتا جلتا ہی ہے۔ (4)چوتھا قول:
Flag Counter