Maktaba Wahhabi

61 - 184
اور جانتے ہیں کہ جو ہم سے چوک گیا ہے وہ ہمیں پہنچنے والانہ تھا اور جو ہمیں پہنچا وہ ہم سے چوکنے والا نہ تھا ۔[1]اس میں بھی کچھ شک نہیں بندگان باری اس کے سوا اپنے لیے کسی بھی طرح کے نفع و نقصان کا مالک نہیں ۔جیسا کہ اس نے فرمایا : ﴿ قُلْ لَا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ ﴾ (الاعراف:۱۸۸) [2] ’’کہہ دیجیے :میں اپنے نفس کے لیے کسی بھی نفع اور نقصان کا مالک نہیں سوا ئے اس کے جو اللہ چاہے ۔‘‘ ۲۴۔.... ہم اپنے معاملات اللہ کے سپرد کرتے ہیں اور ہر لمحہ اس کی طرف اپنے احتیاج و فقر کا اثبات کرتے ہیں ۔ ۲۵۔.... ہم یہ کہتے ہیں کہ بلاشبہ اللہ کا کلام غیر مخلوق ہے اور جو خلق قرآن کا قائل ہے وہ کافر ہے۔ [3] اور ہمارا دین ہے کہ اللہ آخرت میں آنکھوں سے یوں دیکھا جائے گا جیسے چودھویں کا چاند دیکھا جاتا ہے ۔اللہ تعالیٰ کو صرف مومنین ہی دیکھ پائیں گے جیسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے۔[4] جب مومنین جنت میں اس کا دیدار کریں گے تو کافر اس کے دیدار سے محجوب ہوں گے جیسا کہ اس کا فرمان ہے :
Flag Counter