Maktaba Wahhabi

665 - 933
مکاتیب جو ملوکِ عجم کسریٰ وقیصر ومقوقس وغیرہ کی طرف بھیجے جن میں سے بعض کے فوٹو بھی چھپ گئے ہیں اور آج تک محفوظ ہیں ،اُن کو دیکھا جا سکتا ہے کہ نہ اُن میں عجمی زبان اختیار کی گئی نہ عجمی رسم خط اختیار کیا گیا‘‘۔(۸۶) دارالعلوم دیوبند کے اکابر علما ء کے ایک فتویٰ کا ذکر کرتے ہوئے مفتی صاحب لکھتے ہیں : ’’۱۳۵۹ھ میں جب جمعیۃ تبلیغ الاسلام صوبہ متحدہ ناظر باغ کانپور سے قرآن مجید کو ہندی رسم الخط میں شائع کرنے کی یہ تجویز ہوئی تو علما ء نے مخالفت کی۔ دارالعلوم دیوبند میں بھی اس وقت استفتاء اس کے بارہ میں آیا۔ اُس وقت احقر دارالعلوم کی خدمت ِفتویٰ انجام دیتا تھا۔ اس سوال کی اہمیت کے خیال سے احقر نے دارالعلوم کی مجلس علمی کے مشورہ میں رکھا۔ مجلسِ علمی کے صدر حضرت مولانا حسین احمد صاحب مدنی رحمہ اللہ شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند نے اپنے قلم سے اس پر مضمونِ ذیل تحریر فرمایا‘‘۔(۸۷) پھر اس کے بعد شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ کی تحریر نقل کی ہے: ’’ہندی رسم الخط میں بہت سے وہ حروف نہیں جو کہ عربی زبان اور قرآن میں پائے جاتے ہیں اور اسی لئے ہندی میں اُن کے لئے کوئی صورت تجویز نہیں کی گئی ہے۔ مثلاً:(ذ،ز،ظ،ض)کو ایک ہی نقش سے ادا کیا جاتا ہے حالانکہ ان حروف کے فرق سے معانی بدل جاتے ہیں اس لئے قرآن مجید کو رسم الخط ہندی میں لکھنا تحریف ہوگا جو قطعاً حرام اور ناجائز ہے(۱۴/شعبان ۱۳۵۹ھ)‘‘۔ (۸۸) مذکورہ فتویٰ میں حضراتِ ذیل شریک تھے: ۲۔ حضرت مولانا سید حسین احمد(مدنی) رحمہ اللہ صدر مدرس دارالعلوم دیوبند ۲۔ حضرت مولانا سید اصغر حسین احمد رحمہ اللہ محدث دارالعلوم ۳۔ حضرت مولانا شبیر احمد صاحب عثمانی رحمہ اللہ شیخ الحدیث والتفسیر صدر مہتمم دارالعلوم ۴۔ حضرت مولانا محمد طیب صاحب رحمہ اللہ مہتمم دارالعلوم ۵۔ حضرت مولانا اعزاز علی صاحب رحمہ اللہ مدرس دارالعلوم (۸۹) فقہائے اسلام کے اقوال کی روشنی میں عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں قرآن مجید کی کتابت تحریف کے زمرہ میں آتی ہے جس کی بنا پر غیر عربی میں قرآن مجید کی کتابت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ رسمِ عثمانی سے اختلاف اور اس کے اِنکار کاحکم کتابت وطباعت ِمصحف میں رسمِ عثمانی کی ضروریت وافادیت کے پیش نظر کچھ قدیم وجدید فقہاء و علماء نے رسمِ عثمانی کے مخالف پر فتوئ کفرنافذ فرمایا ہے ۔جیسا کہ قاضی عیاض رحمہ اللہ ،کتاب الشفاء میں فرماتے ہیں : ’’أجمع المسلمون أن من نقص حرفا قاصداً لذلک أو بدّلہ بحرف مکانہ أو زاد فیہ حرفا مما لم یشمل علیہ المصحف الذی وقع علیہ الإجماع وأجمع علی أنہ لیس من القرآن عامداً لکل ھذا أنہ کافر‘‘ (۹۰) علامہ کردی نے الشیخ محمد العاقب الشنقیطی رحمہ اللہ کا ایک قطعہ بھی نقل کیا ہے۔(۹۱) رسم الکتاب سنۃ متبعۃٌ کما نحا أہل المناحی الأربعۃ لأنہ إما بأمر المصطفیٰ أو باجتماع الراشدین الخلفاء
Flag Counter