Maktaba Wahhabi

654 - 933
قرار دیتے ہوئے ’سخیف‘(بعید از عقل/کمزور)کے الفاظ استعمال کیے ہیں ۔ اس کے الفاظ ہیں : ’’ أقرر بأنی لست مکلفًا باحترام رسم القرآن،ولست الغی عقلی لمجرد أن بعض الناس أو کلہم یریدون إلغاء عقولہم،ولا یمیزون بین القرآن العظیم کلام اللّٰہ القدیم وبین رسمہ السخیف الذی ھو من وضع المؤمنین القاصرین‘‘ (۳۱) مزید برآں عبد العزیز فہمي نے رسمِ عثمانی کو نعوذ باللہ ایک بیماری قرار دیا ہے جس نے جدید عربیت کے حسن کو تباہ وبرباد کر دیا ہے ۔ اس کے الفاظ ہیں : ’’إنہ سرطان أزمن،فشوہ منظر العربیۃ،وغشّی جمالہا،ونفّر منہا الولی القریب والخاطب الغریب،وإذ أقول(سرطان) فإنی أعنی ما أقول،کالسرطان حسّا ومعنی‘‘(۳۲) ۲۔ابن الخطیب محمد محمد عبد اللطیف: رسمِ مصحف کے جدید معترضین میں سے دوسرا بڑا نام ابن الخطیب محمد محمد عبد اللطیف کا ہے جس نے ’الفرقان‘ نامی کتاب تصنیف کی،جس کوپہلی بار دارالکتب المصریہ نے قاہرہ سے۱۹۴۸ئء میں شائع کیا۔ موصوف لکھتے ہیں : ’’لما کان أہل العصر الأول قاصرین فی فن الکتابۃ،عاجزین في الإملاء،لأمیتہم وبدواتہم،وبعدہم عن العلوم والفنون، کانت کتابتہم للمصحف الشریف سقیمۃ الوضع غیر محکمۃ الصنع،فجاء ت الکتبۃ الأولی مزیجاً من أخطاء فاحشۃ ومناقضات متباینۃ في الھجاء والرسم‘‘(۳۳) ’’عصرِ اول کے لوگ ،اپنے اَن پڑھ اور بدوی ہونے کے لحاظ سے، فنِ کتابت سے قاصر اور علوم وفنون سے بے بہرہ تھے۔ مصحف میں کی گئی ان کی کتابت، وضع کے اعتبار سے سقیم اور مہارت کے اعتبار سے غیر محکم ہے۔ لہٰذا پہلی کتابت کے ہجاء ورسم میں فاحش اغلاط اور متباین مناقضات شامل ہیں ‘‘۔ ڈاکٹر لبیب رحمہ اللہ السعید، ابن الخطیب رحمہ اللہ کا ایک اقتباس یوں نقل کرتے ہیں : ’’(إنہ) یقلب معانی الألفاظ ، ویشوھہا تشویہا شنیعاً، ویعکس معناہا بدرجۃ تکفّر قاریہ، وتحرّف معانیہ، وفضلاً عن ہٰذا ، فإن فیہ تناقضاً غریباً وتنافراً معیباً لا یمکن تعلیلہ، ولا یستطاع تأویلہ‘‘ (۳۴) ’’یعنی یہ رسم الفاظ کے معانی کو بدلنے کا سبب ہے ، شکل و صورت کے لحاظ سے بُرا، معنی کو اِس حد تک بدلنے والا کہ اس کا پڑھنے والا کافر ٹھہرے اور اس کے معنی بدل جائیں ۔مزید برآں اس رسم میں عجیب وغریب قسم کا تناقض و اختلاف پایا جاتا ہے جو اتنا معیوب ہے کہ اس کی تعلیل ممکن نہیں اور نہ ہی کسی تاویل کی استطاعت ہے۔‘‘ جولائی۱۹۴۸ء میں صدرجامعۃالازہر کی زیر نگرانی تین علماء کی قائمہ کمیٹی نے اکتالیس(۴۱)صفحات پر مشتمل ایک فیصلہ صادر فرمایا جس میں مذکورہ کتب پر پابندی اور ان کو ضبط کرنے کاحکم دیا گیا۔(۳۵)کیونکہ وہ اسلامی اصول جن پر احکام کا مدار ہے، کی پاسداری اور اِ س کی مخالفت کا سدباب ضروری ہے۔(۳۶) رسمِ عثمانی کا اِلتزام رسمِ عثمانی کے مُجمع علیہ ہونے میں کسی کا اختلاف منقول نہیں ،کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ مصاحف ِعثمانیہ کی کتابت کرتے ہوئے بارہ ہزار۱۲۰۰۰صحابہ نے اتفاقِ رائے سے اِس رسم کو صحیح اور درست قرار دیا(۳۷)۔ مصرکے شیخ القرا ء محمد بن
Flag Counter