العشر لابن الجزری رحمہ اللہ : ۱/۱۳ ط مکتبہ نجاریہ مصر، المرشد الوجیز لابی شامۃ، المجموع للنووی :۲/۱۸۵، ۳/۲۹۲، الجامع لاحکام القرآن للقرطبی :۱/۳۵،إکمال المعلم بفوائد مسلم للقاضی عیاض رحمہ اللہ :۳/۱۹۰، ۱۹۱، ط دار الوفاء وغیرہا۔ قراءات کا نزول اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے لہٰذا ان کا انکار کفر ہے۔ ابو جہیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’القران یقرأ علی سبعۃ أحرف فلا تماروا في القرآن فإن مرائً في القران کفر‘‘ [مسند أحمد: ۲۹/۸۵،(۱۷۵۴۲) ط مؤسسۃ الرسالۃ] ’’قرآن کی قراءت سات حروف پر کی جاتی ہے تم قرآن میں جھگڑا نہ کرو یقیناً قرآن میں جھگڑا کفر ہے۔‘‘ عمر وبن العاص رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ بلاشبہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’القرآن نزل علی سبعۃ أحرف علی أی حرف قرأتم فقد أصبتم فلا تتماروا فیہ فان المراء فیہ کفر‘‘ [مسند أحمد: ۲۹/۳۵۳،۳۵۴،(۱۸۸۱۹) ط مؤسسۃ الرسالۃ] ’’قرآن حکیم سات حروف پر اتارا گیا ہے جس بھی حرف پر تم نے قراءت کی تو درست کی تم اس میں باہمی جھگڑا نہ کرو یقیناً اس میں جھگڑا کفر ہے۔‘‘ ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف والمراء في القران کفر ثلاثاً ما عرفتم منہ فاعملوا بہ وما جہلتم منہ فردّوہ إلی عالمہ‘‘ [صحیح ابن حبان(۷۴) ۱/۲۷۵ ط مؤسسۃ الرسالۃ، مسند أحمد۲۷/۳۰۰، فضائل القرآن للنسائی(۱۱۸) تاریخ بغداد:۱۱/۲۶، تفسیر طبری(۷) ۱/۸۳۵ ط دار الکتب العلمیۃ] ’’قرآن مجید سات حروف پر اتاراگیا ہے اور قرآن کے بارے میں جھگڑنا کفر ہے یہ بات آپ نے تین مرتبہ فرمائی ۔ قرآن حکیم میں سے جو تم پہنچانتے ہو اس پر عمل کرو اور جس سے تم جاہل و ناواقف ہو تو اسے قرآن کے عالم کی طرف لوٹا دو۔‘‘ مذکورہ بالاد لائل قاہرہ، براہین ساطعہ ، احادیث صحیحہ صریحہ مرفوعہ محکمہ اورآئمہ حدیث وقراءۃ اورفقہاء محدثین رحمہم اللہ اجمعین کی نصوص صریحہ سے یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ قراءات قرآنیہ اور اس کے مختلف لہجات بالکل صحیح اورقطعی ہیں ان کا انکار کفر ہے۔ اس پر اجماع امت ہے ۔ اس کا منکر ویتبع غیر سبیل المؤمنین کا مصداق، ضال اور مضل ہے۔ سبعہ احرف ضروریات دین میں سے ہیں ۔ ان کا انکار اور ان سے انحراف کلی یا جزی کوئی جاہل ہی کر سکتا ہے۔ لہٰذا ہر فرد مسلم پر لازم ہے کہ وہ احادیث متواترہ قطعیہ پر ایمان لائے او رہر طرح کی تشکیکات، اورشبہات سے بالاہو کر عقیدہ جازمہ اختیار کرے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں کتاب وسنت کی نصوص سمجھنے او ران پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور زیغ وطغیان و ہوائے شیطان سے کلی طور پر محفوظ و مامون رکھے۔ اورسلف صالحین رحمہم اللہ اجمعین کے اختیار کردہ راہ صواب اور جا دہ مستقیم پر گامزن رکھے۔ اور صراط مستقیم پرہی اس حیاتِ مستعار سے اٹھائے۔ آمین یارب العالمین، ہذا ما عندی واللّٰہ أعلم بالصواب وعلمہ أتمّ وأکمل |