Maktaba Wahhabi

58 - 933
لہٰذا سبعہ احرف والی حدیث او رقراءات عشرۃ متواترہ ہیں اور اس پر امت کا اجما ع ہے۔ امام ابوالخیر محمد بن محمد الدمشقی المعروف بابن الجزری رحمہ اللہ رقمطرازہیں : ’’کل قراءۃ وافقت العربیۃ ولو بوجہ ووافقت أحد المصاحف العثمانیۃ ولو احتمالاً وصح سندہا فہی القراءۃ الصحیحۃ التی لایجوز ردہا ولا یحل إنکارہا بل ہی من الأحرف السبعۃ التی نزل بہا القران ووجب علی الناس قبولہا‘‘ [النشر فی القراءات العشر:۱/۹ ط ایران نیل الأوطار :۴/۲۳۲، ط دار ابن الجوزی ۔موسوعۃ الإجماع فی الفقہ الاسلامی :۳/۹۰۵] ’’ہر قراءۃ جو کسی بھی وجہ سے عربیت اور کسی مصحف عثمانی کے موافق ہو، اگرچہ احتمالاً ہو اور اس کی سند صحیح ہو وہ صحیح قراء تہے جس کا رد کرناجائز نہیں اور اس کا انکار حلال نہیں بلکہ وہ ان احر ف سبعہ میں سے ہے جن کے ساتھ قرآن نازل ہوا اور لوگوں پر اس کاقبول کرنا واجب ہے۔‘‘ پھر اس کے بعد رقمطراز ہیں : ’’وہو مذہب السلف الَّذی لایعرف عن أحد منہم خلافہ‘‘ ’’یہ سلف صالحین کا وہ مذہب ہے کہ اس کا خلاف کسی سے بھی معروف نہیں ۔‘‘ علامہ سعدی ابو حبیب رحمہ اللہ ناقل ہیں : ’’من زاد في القران حرفا من غیر القراءات المرویۃ المحفوظ لمنقولہ نقل الکافۃ أو نقص منہ حرفا أو بدل منہ حرفا مکان حرف وقد قامت علیہ الحجۃ أنہ من القرآن فتماریٰ متعمداً لکل ذلک عالماً بأنہ خلاف ما فعل فإنہ کافر بالإجماع‘‘ [موسوعۃ الإجماع فی الفقہ الاسلامی :۳/۹۰۳، رقم الفقرۃ(۳۱۴۵)] ’’جس شخص نے قراءات مرویہ محفوظ متواترہ کے علاوہ قران میں ایک حرف زیادہ یا کم کیا یا ایک حرف کو دوسرے حرف کے بدلے میں تبدیل کر دیا اور اس پر حجت قائم ہو چکی ہو کہ یہ قرآن میں سے ہے تو اس نے قصداً جھگڑا کیا یہ جانتے ہوئے کہ اس کے فعل کے خلاف ہے۔ تو وہ بالاجماع کافر ہے۔‘‘ مزید لکھتے ہیں : ’’ولا یختلف اثنان من أہل الاسلام في أن ہذہ القراءات الصحیحۃ حق کلہا مقطوع بہ مبغلۃ کلہا إلی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن جبریل علیہ السلام عن اللّٰہ عزوجل بنقل الأمۃ‘‘ [موسوعۃ الإجماع فی الفقہ الاسلامی:۳/۹۰۵] ’’اہل اسلام میں اس کے بارے میں دو بندوں کا بھی اختلاف نہیں ہے کہ یہ قراء اتیں صحیح وحق ہیں سب کی سب قطعی ویقینی ہیں امت مسلہ کی نقل کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی ہوئی ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل علیہ السلام اور انہوں نے اللہ عزوجل سے بیان کی ہیں ۔‘‘ نیز ملاحظہ ہو۔ نیل الأوطار للشوکانی:۴۱۲ ط دار ابن حزم :۱/۵۹۳، ط دار الحدیث قاہرہ :۴/۲۳۲، ۲۳۳، ط دار ابن الجوزی بتحقیق محمد صبحی حسن خلاق رحمہ اللہ ، تفسیر ابن کثیر ۱/۴۸، بتحقیق عبد الرزاق المہدی رحمہ اللہ ، مراتب الإجماع لابن حزم رحمہ اللہ :۱۷۴، ط دار الکتب العلمیۃ بیروت ، النشر فی القراءات
Flag Counter