تکبیر دونوں مروی ہیں ۔اہل مغرب امام بزی رحمہ اللہ کے لئے بھی عدم تکبیر کے قائل ہیں ، جیساکہ التیسیر اور دوسری کتب میں موجود ہے۔بعض اہل مغرب اور اہل عراق سیدنا بزی رحمہ اللہ کے لئے تکبیر کے قائل ہیں ، جبکہ بعض تکبیر اور عدم تکبیر دو وجوہ نقل کرتے ہیں اور اسی پرعمل ہے۔ [غیث النفع:۳۸۹ ] امام شاطبی رحمہ اللہ نے بھی دو وجوہ نقل فرمائی ہیں ۔ [ الشاطبیۃ: بیت نمبر۱۱۳۳] امام بزی رحمہ اللہ اور امام قنبل رحمہ اللہ کے علاوہ بعض دیگر قراء سے بھی تکبیر ثابت ہے، لیکن شاطبیہ اور التیسیرکے طریق سے تکبیر صرف امام بزی رحمہ اللہ اور امام قنبل رحمہ اللہ کے لئے ہی خاص ہے، البتہ سیدنا قنبل رحمہ اللہ سے عدم تکبیربھی مروی ہے۔ [البدور الزاھرۃ:۳۵۱،غیث النفع:۳۸۵] نوٹ: فصل سوم میں بھی اس فصل سے متعلق بہت سی تفصیلات ذکر کی گئی ہیں ۔ مبحث پنجم: تکبیرات کے الفاظ اور محل کا بیان جمہور کے نزدیک تکبیرات کے الفاظ سیدنا بزی رحمہ اللہ کے لئے صرف’اللہ اکبر‘ ہیں اور وہ تکبیر سے ماقبل تہلیل اور مابعد تحمید نقل نہیں کرتے۔ نیز جن کے ہاں سیدنا قنبل رحمہ اللہ کے لئے بھی تکبیر ثابت ہے، وہ امام قنبل رحمہ اللہ کے لئے بھی تکبیر پڑھتے ہیں اور اسی کی طرف امام شاطبی رحمہ اللہ نے(وَقُلْ لَفْظُہٗ اللّٰہ أَکْبَرُ)[متن شعر:۱۱۳۲]کہہ کر اِشارہ فرمایا ہے۔ بعض علما نے تکبیر سے پہلے تہلیل کا اِضافہ نقل کیا ہے۔اس صورت میں الفاظ یوں ہوں گے: لآ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہ وَاللّٰہ أَکْبَرُ۔ اس طرف امام شاطبی رحمہ اللہ اِشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں : وَقُلْ لَفْظُہٗ اللّٰہ أَکْبَر وَقَبْلَہ لأَحْمَدَ زَادَ ابنُ الْحُبَابِ فَھَلَّلاَ وَقِیْلَ بِھٰذَا عَنْ أَبِی الْفَتْحِ فَارِس وَعَنْ قُنْبُلٍ بَعْضٌ بَتَکْبِیْرِہٖ تَلا [متن شعر:۳۳۔۱۱۳۲] امام ابن الحباب رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’میں نے سیدنا بزی رحمہ اللہ سے تکبیر کے الفاظ کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جواًبا فرمایا: لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہ وَاللّٰہ أَکْبَرُ۔‘‘ [النشر:۲/۴۳۰] بعض نے تکبیر کے بعد تحمید کے الفاظ کا بھی اضافہ کیا ہے، کیونکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ جب آپ قرآن مجید کی مفصل سورتوں کی تلاوت کریں تو تکبیر اور تحمید پڑھیں ، جس کے الفاظ یوں ہوں گے: لاَ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہ وَاللّٰہ أَکْبَرُ وَاللّٰہ الْحَمْدُ تکبیر کے بعد تحمید کا اضافہ کرنا علامہ ابو طاہر عبدالواحد بن ابو ہاشم رحمہ اللہ کا طریق ہے، جو ابن الحباب رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں اور ابن صباح رحمہ اللہ امام قنبل رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں ۔ معلوم ہونا چاہیے کہ سیدنابزی رحمہ اللہ اور سیدنا قنبل رحمہ اللہ کے لئے تکبیر سے پہلے تہلیل اور بعد میں تحمیدطریق ِ |