Maktaba Wahhabi

525 - 933
[سنن القراء:ص۲۲۲،جامع البیان:ص۷۹۳] علامہ ابو الحسن ابن غلبون رحمہ اللہ مؤلف ’التذکرۃ‘ کے والد گرامی، ماہر فن امام ابوالطیب عبدالمنعم ابن غلبون رحمہ اللہ تکبیرات کے حکم کو یوں بیان فرماتے ہیں : ’’ یہ سنت مبارکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین عظام رحمہم اللہ سے منقول ہے۔‘‘ علامہ ابوالفتح فارس رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ تکبیرسنت ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین عظام رحمہم اللہ سے مروی ہے۔‘‘[النشر:۲/۴۱۱] اپنے زمانہ کے شیخ المقاری اور امام ابو علی اہوازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’تکبیر اہل مکہ کے ہاں مشہور ہے، جس پراہل مکہ دروس اور نماز وغیرہ میں تلاوت کے موقع پرعمل کرتے رہے۔‘‘ [النشر:۲/۴۱۰] علامہ ابو محمدمکی بن ابی طالب القیسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اہل مکہ سورہ والضّحیٰ سے لے کر آخر الناس تک ہر سورہ کے آخر میں تمام قراء کے لئے تکبیر کہتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں وہ امام ابن کثیر مکی رحمہ اللہ کا دوسروں سے کوئی فرق نہیں کرتے۔یہ طریقہ انہوں نے اپنے شیوخ سے نقل کیا ہے۔‘‘ [النشر:۲/۴۱۰] امام ابوالطیب ابن غلبون رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اس سنت کو اہل مکہ سیدنابزی رحمہ اللہ اور دیگر تمام قراء کے لئے اختیار کرتے ہیں ۔[النشر: ۲/۴۱۱] پھر اس سنت پر عمل عام ہوگیا اور تمام شہروں کے قراء ومشائخ اس پر عمل کرنے لگے۔‘‘[سنن القراء :۲/۲۲۴] امام ابن جزری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’تکبیر مکی قراء، علماء اورشیوخ کے نزدیک صحیح حدیث سے ثابت ہے ۔پھر یہ سنت تمام شہروں کے علماء میں پھیل گئی اور اس پر تمام نے عمل کرنا شروع کردیا، حتیٰ کہ وہ اپنی مجالس، اجتماعات میں بھی اس کو پڑھتے تھے۔ ان میں سے اکثر ایسے بھی تھے جو رمضان میں قیام اللیل میں ختم القرآن کے موقع پر بھی اسی کا اہتمام کرتے تھے۔‘‘ [النشر:۲/۴۱۰] تکبیرکے حکم کے بیان میں ہم اپنی بحث کو سمیٹتے ہوئے آخر میں مدینہ یونیورسٹی کے کلیۃ القرآن الکریم کے سابق ڈین ڈاکٹر عبد العزیز القاری رحمہ اللہ کا قول پیش کرتے ہیں ۔ موصوف فرماتے ہیں : ’’یہ سنت اہل مکہ کے ہاں مشہور ہے،جو اسے اپنے شیوخ سے نقل کرتے ہیں اور ان کے نزدیک اس سلسلہ میں بزی رحمہ اللہ اوردیگر تمام برابر ہیں ۔‘‘ [سنن القراء:۲۲۱] مبحث سوم: حدیث ِتکبیرات کا ثبوت مسجد حرام کے مؤذن اور مقرءٔ مکہ سیدنا بزی رحمہ اللہ سے مروی تکبیرات کے ثبوت کی اَحادیث محدثین کرام کے ہاں بہت مشہور ہیں ، جن کو امام حاکم رحمہ اللہ نے اپنی مستدرک [۳/۳۰۴] میں ، امام بیہقی رحمہ اللہ نے شعب الایمان میں اورامام ابوالحسن طاہر بن غلبون الحلبی رحمہ اللہ نے التذکرۃ فی القرآء ات الثمان[ص ۶۵۶]میں نقل فرمایا ہے۔ امام ابوعمرو عثمان بن سعید الدانی رحمہ اللہ نے جامع البیان[ص۳۷۱، مخطوط ]میں ، علامہ احمد بن علی ابن الباذش رحمہ اللہ
Flag Counter