Maktaba Wahhabi

376 - 933
دور کرتے جیسا کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ: ’’ أسرَّ إلی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم أن جبریل کان یعارضنی بالقرآن کل سنۃ وأنہ عارضنی العام مرتین ولا أراہ إلا حضر أجلی‘‘[صحیح البخاري:۳۶۲۴] ’’جبریل علیہ السلام ہرسال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دور کرتے اور آخری سال دو مرتبہ دور کیا۔‘‘ اسی طرح ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ’’ کان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم أجود الناس وأجود ما یکون فی شھر رمضان لان جبریل کان یلقاہ فی کل لیلۃ فی شھر رمضان حتی ینسلخ یعرض علیہ رسو ل اللّٰہ القرآن ‘‘[صحیح البخاري:۴۹۹۷] مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں جبرئیل علیہ السلام کے ساتھ قرآن کا دور کرتے تھے۔اسی طرح امام بخاری رحمہ اللہ نے مذکورہ حدیث کے بعد ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ ’’کان یعرض علی النبی القرآن کل عام مرۃ فعرض علیہ مرتین فی العام الذی قبض فیہ وکان یعتکف فی کل عام عشرا فاعتکف عشرین فی العام قبض فیہ‘‘ اس حدیث سے یہی واضح ہوتاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہرسال جبریل علیہ السلام کے ساتھ قرآن کادور کرتے اورزندگی کے آخری سال دومرتبہ دورکیا۔ یہ دلائل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جبرئیل علیہ السلام سے مشافہہ اور تلقی سے قرآن کے حاصل کرنے پر دال ہیں ۔ پھر اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح صحابہ کو سکھلایا۔ چنانچہ ابن الجزری رحمہ اللہ غایۃ النہایہ: ۱/ ۴۵۸،۴۵۹پر اور دکتور محمدحسین الذہبی رحمہ اللہ التفسیر والمفسرون کی جلد۱،ص۸۶ پر ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کرتے ہیں کہ: ’’حفظت من فی النبی بضعۃ وسبعین سورۃ ‘‘ ’’ میں نے ستر(۷۰) سے زائد سورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشافہۃیاد کیں ۔‘‘ واضح رہنا چاہیے کہ تعلیم کے دو طریقے ہیں : (۱) شیخ پڑھے اورشاگرد سماعت کرے (۲)شاگردپڑھے اور شیخ تصحیح کرائے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود570 سے زائدسورتیں پہلے طریقے کے مطابق یاد کیں اوربقیہ خود یاد کرکے ان پر پڑھیں ۔ اسی طرح بخاری کتاب الاستئذان حدیث نمبر ۶۲۶۵ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ’’علمنی رسول اللّٰہ وکفی بین کفیہ التشہد کما یعلمنی السورۃ من القرآن ‘‘ ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تشہد اس طرح سکھلایا جیسے قرآنی سورت سکھلاتے تھے اور میری ہتھیلی آپ کی ہتھیلی میں تھی۔‘‘ گویا کہ قرآن کریم کوصحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بالمشافہ سماعاً وعرضاً حاصل کیا۔ اسی طرح صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ(حدیث نمبر ۴۰۳ا)میں ابن عباس سے روایت ہے کہ: ’’کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یعلمّنا التشہد کما یعلمّنا السورۃ من القرآن‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تشہد اس طرح سکھلاتے تھے جیسے قرآن کریم کی کوئی سورت سکھلاتے تھے۔‘‘ اس سے یہ واضح ثبوت ملتاہے کہ جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشہدکے کلمات سکھلاتے تھے اسی طرح قرآن بھی سکھلاتے تھے۔ اسی طرح تفسیرطبری :۱/۸۰ پرحضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ : ’’کان الرجل منا إذا تعلم عشر آیات لم یجاوزہن حتی یعرف معانیہن والعمل بہن‘‘
Flag Counter