Maktaba Wahhabi

266 - 933
٭ امام ابو داؤد رحمہ اللہ : ’’امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے کی کتاب ابوداؤد شریف میں حدیث سبعہ احر ف لانے کے لئے باب اس طرح قائم کیا ہے۔‘‘ ’’أبواب القراءات عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ‘‘ معلوم ہوتا ہے کہ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کے ہاں سبعہ احر ف سے مراد قراءات قرآنیہ ہے۔ ٭ امام نووی رحمہ اللہ : امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حدیث سبعہ احر ف سے مراد اداء ِ کلمات کی کیفیت ہے جیسے ادغام، اظہار، تفخیم، ترقیق، امالہ، مد وقصر، کیونکہ اہل عرب کے ہاں مختلف لغات تھیں اور اللہ نے انہیں اجازت دی کہ جو ان کی لغت کے موافق ہو وہ پڑھیں تاکہ ان کی زبانوں پر آسانی ہو۔ [عون المعبود:۱/۵۴۹] ٭ علامہ سندی رحمہ اللہ : ’’سبعہ احرف سے مراد سات مشہور فصیح لغات ہیں سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ان کو مصاحف میں جمع کیا تاکہ لوگ اختلاف میں نہ پڑیں ۔ اورقرآن مجید کی تکذیب نہ کریں ۔‘‘ [عون المعبود:۱/۵۵۰] ٭ مکی بن ابی طالب القیسی رحمہ اللہ : ’’إن الأحرف السبعۃ التی نزل بہا القران ہی لغات متفرقۃ فی القران‘‘ ’’بے شک وہ سبعۃ احرف جن پر قرآن نازل ہوا وہ متفرق لغات ہیں ۔ جو قرآن مجید میں موجود ہیں ۔ ‘‘[الابانۃ:۷۱] اَقوالِ ائمہ ذکر کرنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ سبعۃ احرف کوبعض نے(سبعۃ أوجہ) اور بعض نے(سبعۃ لغات) اوربعض نے(سبعۃ قراء ات) کہا۔ ان تینوں شروح یا تینوں ناموں میں بظاہر الفاظ کا تو فرق ہے البتہ مفہوم ایک ہی ہے گویا یہ اہل علم کی اصطلاحات ہیں ۔ یعنی من حیث التلاوۃ ان کو قراءات کہا جاتا ہے۔چونکہ لفظ قراءۃ مصد رہے جس کا معنی ہے پڑھنا ۔ تواسی مناسبت سے احرف سبعہ کوقراءات کا نام دے دیاگیا ۔اور’’من حیث اللغۃ العربیۃ‘‘ان کولغات کہتے ہیں جیسا کہ مکی بن ابی طالب القیسی رحمہ اللہ نے ’’الکشف عن وجوہ القراءات ‘‘ میں جلد نمبر۱ صفحہ نمبر۳۳ پر لکھا ہے۔ بِرَبْوَۃٍ عاصم رحمہ اللہ اور ابن عامر شامی رحمہ اللہ نے بفتح الراء پڑھا ہے ۔ بِرُبْوَۃٍ نافع ،ابن کثیر، ابوعمرو ،حمزہ اورکسائی رحمہم اللہ نے بضم الراء پڑھا ہے۔ مکی رحمہ اللہ نے کہا(وہما لغتان مشہورتان)وہ دومشہورلغتیں ہیں ۔ اورکئی دیگر مواقع پر ایسا ہی لکھا ہے۔ اسی طرح ابن عبد البر رحمہ اللہ نے سبعہ اوجہ حرف بمعنی ’وجہ‘ کہہ کر سبعۃ أحرف کی تشریح کی ہے۔ ان تینوں میں کوئی منافات نہیں ۔ آئمہ کے تمام اقوال کو سامنے رکھتے ہوئے سبعہ احرف کی تعریف اس طرح کریں گے۔ ’’اوجہ مقروۃٌ مختلفۃ لا تزید عن السبعۃ‘‘ ’’سات پڑھی جانے والی وجوہ جو(تلفظ وادا میں ) مختلف ہیں او رسات سے زیادہ نہیں ۔‘‘
Flag Counter