Maktaba Wahhabi

258 - 933
۲۔ نیز طبری مقدمۂ کتاب المبانی ص:۲۳۰ میں فرماتے ہیں : ’’أن القراءات التی تختلف بہا المعنی صحیحۃ منزلۃ من عند اللّٰہ ولکنہا خارجۃ من ہذہ السبعۃ الأحرف‘‘ ’’یہ سب قراءات جن میں معانی بھی مختلف ہو جاتے ہیں صحیح او رمنجانب اللہ نازل شدہ ہیں ولیکن بایں ہمہ یہ ان سبعہ احرف( بمعنی کلمات مترادفہ مختلفۃ المادہ) سے خارج وجدا گانہ ہیں ۔‘‘ ۳۔ نیز خود طبری رحمہ اللہ قراءۃ حمزہ رحمہ اللہ اور روایت ورش بطور خاص پڑھا پڑھایا کرتے تھے۔ [مقدمۂ تفسیر طبری:۱۴] ۴۔ بلکہ طبری رحمہ اللہ نے ’الجامع ‘ نامی ایک بڑی کتاب قراءات پر تالیف کی جس میں بیس سے زائد قراءات کا تذکر ہ کیا ۔ [النشر:۱/۳۴] ظاہر ہے کہ یہ تمام قراء تیں ’سبعہ لغات غیر مترادفہ ‘ اور ’سبعہ انواع اختلافِ قراء ت‘کی روشنی میں مدوّن ہو کر معرض وجود میں آئی ہیں لہٰذا یقیناً یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ طبری رحمہ اللہ کے یہاں بھی ’ سبعہ احر ف بمعنی سبعہ مترادفات‘ اور ’سبعہ احرف بمعنی سبعہ لغات غیر مترادفہ‘ اور’ سبعہ انواع اختلافِ قراء ت‘ یہ تین مستقل انواع واقسام کی احادیث ہیں جن میں سے’سبعہ احرف بمعنی مترادفات‘ والی احادیث تو صرف ابتدائے اسلام کے زمانے میں معمول تھیں اور اس کے بعد موقوف ومنسوخ ہو چکی ہیں لیکن’ سبعہ احرف بمعنی سبعہ لغاتِ غیر مترادفہ‘ نیز ’ سبعہ احرف بمعنی سبعہ انواعِ اختلاف قراء ت‘ والی احادیث اب بھی بتفاصیل محررہ صد ر یقیناً معمول وباقی ہیں اور یہ لغات واختلافات قراءت عرضۂ اخیرہ اور قریشی لغت کی رو شنی میں بدستور ہیں منسوخ قطعا نہیں ۔ چنانچہ علامہ طبری رحمہ اللہ نے ’کتاب القراءات‘ میں اپنی تحقیقی رائے کی ترجمانی یوں فرمائی ہے: ’’کل ما صح عندنا من القراءات أنہ علّمہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لأمتہ من الاحرف السبعۃ التی اذن اللّٰہ لہ ولہم أن یقرؤوا بہا القرآن فلیس لنا أن نخطیَٔ من قرأ إذا کان ذلک بہ موافقا لخط المصحف‘‘ [الابانۃ:۱۲،۲۰] ’’ہر وہ قراءت جس کے متعلق بروئے صحت یہ بات ہمارے نزدیک ثابت ہو چکی ہو کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو اس کی تعلیم دی ہے وہ ان احرف سبعہ میں سے ہے جن کے موافق اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ کو اور آپ کی امت کو تلاوت قرآن کی اجازت عنایت فرمائی ہے لہٰذا جب کوئی شخص ایسی قراءت پڑھے بشرطیکہ وہ رسم عثمانی کی موافقت کرنے والا ہو ہمیں قطعاً اس کی تغلیط کا حق نہیں پہنچتا۔ ‘‘ واللّٰہ یقول الحق وہو یہدی السبیل ٭٭٭
Flag Counter