Maktaba Wahhabi

205 - 933
شاگردوں میں تدریس کا شوق پیدا کرنا حضرت کی شروع سے ہی یہ عادت مبارکہ تھی کہ شاگردوں کو مختلف طریقوں سے شوق دلاتے تھے۔ تکمیل تعلیم کے ساتھ ساتھ حضرت کی تعلیمات سے متاثر ہوکر طلباء ذہنی طور پر تدریس کے لیے تیار ہوجایا کرتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت کے شاگردوں میں اکثریت مدرسین کی ہے۔ آپ کا طریقہ امتحان آپ طلباء تجوید کا امتحان اس طرح لیتے کہ چار پانچ جگہ سے مشق سنتے اسی طرح حدر بھی مختلف پانچ جگہ سے سنتے اور تمام قواعد کا اجراء پوچھتے اور جتنی کتب طالب علم نے پڑھی ہوتی ان سب کتب سے مختلف اور کافی تعداد میں سوال کرتے۔ تقریباً ڈھائی سے تین گھنٹے ایک لڑکے سے امتحان لیتے رہتے۔ اَساتذہ کرام ۱۔ امام القراء قاری عبد المالک رحمہ اللہ ۲۔ قاری خدا بخش کانٹھوی رحمہ اللہ ۳۔ قاری فضل کریم رحمہ اللہ ۴۔ قاری عبد الشکور رحمہ اللہ ۵۔قاری احمد علی خان رحمہ اللہ ۶۔ قاری محمد اسماعیل رحمہ اللہ ۷۔ قاری عبد المعبود رحمہ اللہ ۸۔ مولانا قاری عبد الرحمن ہزاروی رحمہ اللہ نامور تلامذہ ۱۔ قاری فیاض الرحمن علوی ۲۔ قاری عبد الحنان ہزاروی ۳۔ قاری عبد القوی ۴۔ قاری محمد دین ۵۔ قاری غلام مرتضیٰ بٹ لاہوری ۶۔ قاری عبد السبحان ڈیروی ۷۔ قاری عبد المجید سعودیہ ۸۔ قاری محمد مشتاق لاہور ۹۔ قاری عبید اللہ سواتی ۱۰۔ قاری محمد سلیم کراچی ۱۱۔ قاری شجاع الملک کشمیری ۱۲۔ قاری محمد نسیم گوجرانوالہ ۱۳۔ قاری محمد نذیر مکی مسجد لاہور ۱۴۔ قاری محمد سعید جیا موسیٰ ۱۵۔ قاری نور الحق ہزاروی ۱۶۔ قاری حاجی محمد مظفر گڑھی تصانیف: ۱۔ معلم التجوید للمتعلم المستفید ۲۔ التبیان فی ترتیل القرآن ۳۔ زینت القرآن ۴۔ سبیل الرشاد فی تحقیق تلفظ الضاد ۵۔ التقدمۃ الشریفیہ فی شرح المقدمۃ الجزریۃ
Flag Counter