۲۱۔ پروفیسر حافظ عبد اللہ حفظہ اللہ (پنجاب یونیورسٹی ) ۲۲۔ قاری حاجی محمد مظفر گڑھی حفظہ اللہ ۲۳۔ قاری ولی اللہ عثمانی حفظہ اللہ ۲۴۔ قاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ ۲۵۔ قاری محمد برخوردار حفظہ اللہ صدارتی تمغہ: حکومت پاکستان نے حضرت قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ کی تجوید و قراءت اور دیگر علوم اِسلامیہ میں خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا۔ ۲۳/مارچ ۱۹۹۱ء کو حضرت نے بڑے باوقارانداز میں تمغہ حسن کارکردگی وصول کیا۔ اس کے علاوہ ۱۹۶۹ء میں ملائیشیا کے بین الاقوامی مقابلہ حسن قراءت میں آپ نے بطورِ جج پاکستان کی نمائندگی کی اور پھر۱۹۸۴ء میں سعودی عرب میں بین الاقوامی مقابلہ حسن قراءت میں دوبارہ پاکستان کی نمائندگی کی۔ وفات: استاذالاساتذہ قاری المقری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ ۱۰جمادی الثانی ۱۴۱۲ھ بمطابق ۱۷ دسمبر ۱۹۹۱ء بروز منگل کو بوقت تہجد اس فانی دنیا سے رحلت فرماگئے۔ آپ کی نماز جنازہ مولانا عبد اللہ رحمہ اللہ ، والد محترم مولانا عبد الرشید غازی شہید رحمہ اللہ نے اسلام آباد میں اور قاری محمد رفیع رحمہ اللہ نے چوبرجی کوارٹر پارک لاہور میں پڑھائی۔ اس جگہ شیخ القراء قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ نماز عید پڑھایا کرتے تھے۔ شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم حفظہ اللہ اور قاری ظہور الحسن حفظہ اللہ نے آپ کا جسد خاکی قبر میں اتارا۔ نیز قاری محمد ادریس العاصم حفظہ اللہ نے دوسرے دن مسجد لسوڑیاں والی لاہور میں بعد از نمازِ جمعہ آپ کی غائبانہ نماز جنازہ تیسری بارپڑھائی۔ تعزیتی بیانات حضرت قاری صاحب رحمہ اللہ کی شخصیت علمی لحاظ سے ایک بین الاقوامی مسلمہ حیثیت کی حامل تھی۔ آپ کی وفات جہاں اہل پاکستان کے لیے عظیم صدمہ تھی وہیں دیگر اِسلامی ممالک کے علماء کرام نے بھی تعزیت کا اِظہار فرمایا۔ جن میں شیخ یوسف القرضاوی وائس چانسلر اسلامی یونیورسٹی کویت، شیخ عبد الغفور مصطفی جامعہ ازہر ،شیخ حسن کبار البنان، ڈاکٹر محمد حسان شافعی وائس چانسلر اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد جیسے اکابرین شامل ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سے دلی طور پر دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمارے شیخ محترم رحمہ اللہ پر اپنی رحمتوں اور برکتوں کانزول فرمائے اور روزِ محشر آپ کو ان تمام درجات عالیہ سے نوازے جن کے دینے کا وعدہ اللہ رب العالمین نے اپنے قرآن کے خدام سے کیا ہے۔ آمین یا رب العالمین حضرت امام القراء قاری عبد المالک رحمہ اللہ کی وفات پر حضرت قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ نے ان اشعار کے ذریعے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ قد مضی شیخنا عن الدنیا لحق اللّٰہ فی حجاب النور یا من انبث ذکرہ فی الدہر قدس اللّٰہ قبر المعمور |