آگ لگا دینا چنانچہ یہی کچھ ہوا ۔ایک گورنر کے متعلق شکایت ملی کہ اس نے دروازے پر دربان رکھ لیا ہے۔آپ رضی اللہ عنہ نے اس گورنر کو اسی جرم کی پاداش میں معزول کر دیا۔ اب حضرت عمر بن عبدالعزیز.............. کے دور کی طرف آئیے۔جو خلافت سے قبل بڑے ہی خوش پوش تھے۔ہر روز نئی پوشاک بدلتے تھے اور نہایت قیمتی گھوڑوں کی سواری کرتے تھے۔لیکن خلافت کے بعد انتہائی سادگی کو اپنا لیا،اپنی ساری جاگیریں بیت المال میں جمع کرادیں اور ان کی دستاویزات پھاڑکر پھینک دیں۔اپنی بیوی حضرت فاطمہ سے فرمایا،میرے ساتھ رہنا ہے تو سارا زیور اور سارا قیمتی سامان بیت المال میں جمع کرانا ہو گا ورنہ اپنے میکے چلی جاؤ۔اس وفاشعار بیوی نے اپنا سب کچھ بیت المال میں جمع کرا دیا اور خود سادگی سے رہنا منظور کر لیا۔ایک دفعہ ایک غریب عورت ان کے گھر آئی اور عرض کیا، مجھے دو بیٹیوں کا نکاح کرنا ہے۔بیت المال سے میرے مالی تعاون کے لئے خلیفہ سے سفارش کیجیے۔اس عورت نے دیکھا کہ گھر میں ایک شخص لپائی کے لئے مٹی تیار کر رہا ہے اور وقتا فوقتا حضرت فاطمہ کو دیکھ بھی لیتا ہے۔اس عورت نے حضرت فاطمہ سے پوچھا کہ یہ کون ہے جو آپ کو اس طرح گھور گھور کر دیکھتا ہے۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز عورت کی عرض تو پہلے ہی سن چکے تھے۔ اس کی امداد کے لئے آرڈر دیا۔ وہ بہت ممنون ہوئی اور فرمایا،’’ پہلے جو کچھ میں نے دیا تھا، محض اللہ کی رضا کے لئے تھا اور اب میں اپنی خوشامد کے عوض مسلمانوں کا مال ضائع نہیں کرنا |
Book Name | اسلام میں دولت کے مصارف |
Writer | مولانا عبدالرحمٰن کیلانی رحمہ اللہ |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 138 |
Introduction | مصارف دولت کے مضمون پر اس کتاب میں موصوف نے تین ابواب پر بحث کی ہے اس میں مصنف نے بے شمار دلائل کو کتاب و سنت کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے پہلے باب میں شرعی احکام کی حکمت بتائی ہے حالات کے لحاظ سے مراعات کی تقسیم , کم استعداد والوں کے لیے مراعات اور زیادہ استعداد والوں کے لیے ترغیبات کی وضاحت فرماتے ہوئے واجبی اور اختیاری صدقات کا بلند درجہ بھی بتایا ہے جبکہ دوسرے باب میں عورتوں کا حق مہر اور اسلام میں دولت فاضلہ یا اکتناز کے حق میں دلائل دیتے ہوئے ارکان اسلام کی بجا آوری کی بھی وضاحت فرمائی ہے اور اس طرح خلفائے راشدین اور فاضلہ دولت پر بحث کرکے امہات المومنین کا کردار اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی بھی نشاندہی کی ہے تیسرے باب میں جاگیرداری اور مزارعت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں بنجر زمین کی آبادکاری , جاگیریں بطور عطایا , آبادکاری کے اصول , ناجائز اور غیر آباد جاگیروں کی واپسی , زمین سے استفادہ کی مختلف صورتیں اور اسلام نظام معیشت میں سادگی اور کفالت شعاری کا مقام بتاتے ہوئے مزارعت کے قائلین اور منکرین کے دلائل کا موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ |