Maktaba Wahhabi

133 - 138
آگ لگا  دینا چنانچہ یہی کچھ ہوا ۔ایک گورنر کے متعلق شکایت ملی کہ اس نے دروازے پر دربان رکھ لیا ہے۔آپ رضی اللہ عنہ نے اس گورنر کو اسی جرم کی پاداش میں معزول کر دیا۔ اب حضرت عمر بن عبدالعزیز.............. کے دور کی طرف آئیے۔جو خلافت سے قبل بڑے ہی خوش پوش تھے۔ہر روز نئی پوشاک بدلتے تھے اور نہایت قیمتی گھوڑوں کی سواری کرتے تھے۔لیکن خلافت کے بعد انتہائی سادگی کو اپنا لیا،اپنی ساری جاگیریں بیت المال میں جمع کرادیں اور ان کی دستاویزات پھاڑکر پھینک دیں۔اپنی بیوی حضرت فاطمہ سے فرمایا،میرے ساتھ رہنا ہے تو سارا زیور اور سارا قیمتی سامان بیت المال میں جمع کرانا ہو گا ورنہ اپنے میکے چلی جاؤ۔اس وفاشعار بیوی نے اپنا  سب کچھ بیت المال میں جمع  کرا دیا اور خود سادگی سے رہنا منظور کر لیا۔ایک دفعہ ایک غریب عورت ان کے گھر آئی اور عرض کیا، مجھے دو بیٹیوں کا نکاح کرنا ہے۔بیت المال سے میرے مالی تعاون کے لئے خلیفہ سے سفارش کیجیے۔اس عورت نے دیکھا کہ گھر میں ایک شخص لپائی کے لئے مٹی تیار کر رہا ہے اور وقتا فوقتا حضرت فاطمہ کو دیکھ بھی لیتا ہے۔اس عورت نے حضرت فاطمہ سے پوچھا کہ یہ کون ہے جو آپ کو اس طرح گھور گھور کر دیکھتا ہے۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز عورت کی عرض تو پہلے ہی سن چکے تھے۔ اس کی امداد کے لئے آرڈر دیا۔ وہ بہت ممنون ہوئی اور فرمایا،’’ پہلے جو کچھ میں نے دیا تھا، محض اللہ کی رضا کے لئے تھا اور اب میں اپنی خوشامد کے عوض مسلمانوں کا مال ضائع نہیں کرنا
Flag Counter