Maktaba Wahhabi

29 - 138
میراث کے احکام تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے چند ماہ پیشتر ہی نازل ہوئے تھے۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر فاضلہ دولت پاس رکھنے کاجواز ہی نہ ہو تو احکامِ میراث کے نزول کی کیا ضرورت تھی؟ آپ کی آخری زندگی میں احکامِ میراث کا نزول فاضلہ دولت کے جواز کا واضح ثبوت ہے۔ 3: ارکانِ اسلام کی بجا آوری: ارکانِ اسلام میں سے کم ازکم دو رکن زکوٰۃ اور حج ایسے ہیں جن کی تعمیل صرف اس صورت میں ہو سکتی ہے کہ فاضل دولت انسان کے پاس موجود ہو۔ اجتماعی زکوٰۃ کی فرضیت کا حکم 9ھ؁ میں نازل ہوا اور اسی طرح حج بھی 9ھ؁ میں فرض ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے آخری ایام میں اجتماعی زکوٰۃ اور حج کی فرضیت کے احکام کا نزول اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اسلام میں فاضلہ دولت کا پاس رکھنا ہی ناجائز ہو تو ان احکام کے نزول کا کچھ فائدہ نہ تھا۔ 4: عورتوں کا مہر: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَاِنْ اَرَدْتُّمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍ ۙ وَّاٰتَيْتُمْ اِحْدٰىھُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَـيْـــًٔـا ﴾(النساء:20) ترجمہ: "اور اگر تم ایک عورت کو چھوڑ کر دوسری عورت کرنا چاہو اور پہلی عورت کو ایک خزانہ بھی دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو۔" اب یہ عورتوں کو خزانہ دینا خواہ مہر کی صورت میں ہو یا نفقہ یا ہدیہ کی صورت 
Flag Counter