Maktaba Wahhabi

99 - 243
تھی۔ لیکن قریش اپنی خباثت میں اور زیادہ بڑھ گئے۔ انھوں نے اس معاہدے کا انکار کردیا، اس طرح قریش کے ایک گروہ نے تحریر چاک کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ ظلم کا یہ معاہدہ تو چاک ہو گیا مگر قریش اپنی پرانی دشمنی پر اڑے رہے۔ ادھر جناب ابوطالب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت پر ڈٹے رہے تا کہ کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا یا تکلیف نہ پہنچا سکے۔ ابو طالب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھرپور تعاون کرتے رہے حتی کہ ایک دن ایسا آیا کہ جناب ابو طالب گھر سے باہر نہ آسکے اور قوم کے ساتھ زندگی کی گاڑی رواں رکھنے میں شریک نہ ہو سکے۔ یہ بیمار ہو گئے، ان کے لیے چلنا پھرنا دوبھر ہو گیا۔ چند دن کی بیماری کے بعد ان کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ یوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے غمخوار چچا کا سایہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر سے ہمیشہ کے لیے اٹھ گیا۔ [1]
Flag Counter