Maktaba Wahhabi

190 - 243
یہی و جہ ہے کہ آپ انھیں دیکھتے ہیں کہ وہ مال بڑھانے کی ہوس میں آگے ہی بڑھتے جاتے ہیں، وہ اسے گن گن کر رکھتے ہیں اور اسے گننے کے عادی ہو چکے ہیں اسی میں انھیں لذت آتی ہے۔ اسی و جہ سے ان کے گناہ گار سانس انھیں اس بات پر اُکساتے ہیں کہ یہ لوگوں کی چغل خوری کرکے اور ان کے کاموں میں نکتہ چینی کرکے ان کی قدر و قیمت اور ان کی بزرگی و عظمت کی توہین کریں۔ یہ اپنی زبان سے برگزیدہ لوگوں کی حرکات کی نقل کرکے ان کی صفات اوروقار کی اپنی زبان اور اشاروں کے ساتھ چغلی اور آنکھوں کے اشاروں اور چھوٹے چھوٹے مزاحیہ جملوں کے ذریعے سے ان کی تحقیر کرتے ہیں۔ یہ ایسی کمتر اور گھٹیا حرکت ہے کہ انسانوں کے نفوس جس وقت انسانیت سے خالی اور ایمان سے عاری ہو جاتے ہیں تو ایسی ہی کمینی اور گھٹیا حرکتوں پر اتر آتے ہیں۔ دین اسلام مذاق و استہزاء کی ان تمام صورتوں کو ناپسند کرتا ہے۔ دینِ حنیف ایسے احکام دیتا ہے جن کے ذریعے اخلاق بلند ہوتے ہیں۔ بے شک قرآن کا اسلوب اسلامی آداب کا آئینہ ہے۔ اسلام وہ مذہب ہے جس نے اپنے سے پہلے تمام آسمانی ادیان کو ختم کر دیا۔ اب دین حق صرف اسلام ہی ہے۔ اس کے پھل کے عقلی اور باطنی طور پر پک جانے کے بعد بیسویں صدی میں فرزندانِ اسلام کے لیے مناسب نہیں ہے کہ وہ صرف اپنا ہی مفاد سوچیں۔ یقیناً یہ دینِ حق نہایت روشن ہے، جو شخص بھی اس پر ایمان لے آیا اس پر لازم ہے کہ وہ اس کی راہوں پر چلے، اس کے منہج کی اتباع کرے یہاں تک کہ امتِ مسلمہ کی
Flag Counter