Maktaba Wahhabi

189 - 243
قیمتی چیز رہا، وہ ہر طریقے سے اس کی حفاظت کرنا ضروری خیال کرتے تھے۔ اور ان کے سامنے مال کے علاوہ باقی تمام قدریں بہت گھٹیا اور حقیر چیزیں تھیں۔ انسانی قدریں، اخلاقی قدریں اور حقائق کی قدر وقیمت ان کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی تھی۔ ان کا خیال تھا کہ وہ مال کے مالک بن گئے تو وہ لوگوں کی عزتوں اور بلا حساب قدر و قیمت کے مالک بن جائیں گے۔ ان میں سے بعض لوگوں کا یہ باطل نظریہ بھی تھا کہ یہ مال تو ’’الٰہ‘‘ ہے، یہ ہر چیز پر قادر ہے اور کسی چیز کے کرنے سے عاجز نہیں ہے۔ یہ وہ لوگ تھے جن کی زندگی پر مادی اشیاء مسلّط ہو چکی تھیں اور ان کے پاس لمحہ بھر بھی وقت نہیں ہوتا تھا کہ وہ آسمان کی تعلیمات کی طرف جھانکیں اور غور و فکر کریں۔ یقیناً ساری دنیا کا مال عاجز آگیا اور سب حاسد بہت زیادہ بے بس ہو گئے کہ حقیقی خوشی اور سرور ایک یتیم بچے کے دل میں پیدا ہو گیا ہے جس کے والدین بھی اس دنیا میں نہیں۔ زمین کے خزانے اور مال و دولت سے اس شخص کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے جو اپنے جسم و جان اور شکل و صورت کے اعتبار سے بد نما پیدا کیا گیا ہے اور جس کو ہاتھ پاؤں یا کسی دوسرے عضو سے معذور پیدا کیا گیا ہے ، کیا مال کے ذریعے سے وہ اپنے معدوم اعضاء پیدا کرنے پر قادر ہو سکتا ہے؟ لیکن مال کو ذخیرہ کرنے والے سمجھتے تھے کہ ان کا مال ایسا ’’الٰہ‘‘ ہے جو ہر چیز پر قادر ہے اور کسی کام کے کرنے سے عاجز نہیں ہے یہاں تک کہ موت کو ٹال سکتا ہے اور زندگی کو ہمیشہ برقرار رکھ سکتا ہے اور اللہ کے فیصلوں، حساب کتاب اور جزا کو روک سکتا ہے۔
Flag Counter