Maktaba Wahhabi

19 - 243
﴿ وَوَيْلٌ لِلْمُشْرِكِينَ ، الَّذِينَ لَا يُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ بِالْآخِرَةِ هُمْ كَافِرُونَ﴾ ’’اور مشرکین کے لیے ہلاکت ہے جو زکاۃ نہیں دیتے اور وہ آخرت کے بھی منکر ہیں۔‘‘ [1] مذکورہ آیات کے سبب نزول کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ولید بن مغیرہ ایام حج میں اعلان کرتا تھا: ’’جسے حیس (کھجور، گھی اور پنیر کا حلوہ) کی ضرورت ہو وہ ولید بن مغیرہ کے پاس آ جائے۔‘‘ یہ شخص اپنے ایک حج میں بیس ہزار درہم سے بھی زیادہ خرچ کیا کرتا تھا لیکن کسی مسکین کو ایک درہم بھی نہیں دیتا تھا۔ [2] اس کے باوجود مورخین نے لکھا ہے کہ وہ باوقار اور صاحب الرائے تھا۔ اس کی عقل نے حق کی طرف کچھ رہنمائی کی ہوئی تھی۔ وہ سمجھتا تھا کہ شراب ایک با وقار آدمی کے لائق نہیں ہے، چنانچہ اس نے اپنے آپ پر شراب حرام کر رکھی تھی حتی کہ اس نے اپنے بیٹوں پر بھی پابندی لگا رکھی تھی اور جو شراب پیتا یہ اس کی پٹائی کرتا تھا۔ اپنے بیٹے ہشام کو اس نے شراب پینے پر پیٹا تھا۔ یہ ساری باتیں جاہلیت کی ہیں، ابھی اسلام نہیں آیا تھا۔ اسی طرح ولید بیت اللہ کی حرمت اور اس کے تقدس کو پہچانتا تھا۔ یہی و جہ تھی کہ سال میں ایک مرتبہ یہ اکیلا کعبۃ اللہ کا غلاف تیار کرتا اور ایک سال سارے قریش والے مل کر بیت اللہ کا غلاف تیار کرتے تھے۔ اسی وجہ سے اسے عدل کے لقب سے پکارتے تھے کیونکہ یہ اکیلا قریش والوں کی برابری کرنے والا تھا۔‘‘ [3]
Flag Counter