Maktaba Wahhabi

175 - 243
ان کے سروں پر پھینک دی اور قرآن کریم کی ان آیات کی تلاوت کرتے ہوئے بے دھڑک گزر گئے: ﴿ يس ، وَالْقُرْآنِ الْحَكِيمِ ، إِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ ،عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ ،تَنْزِيلَ الْعَزِيزِ الرَّحِيمِ ، لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَا أُنْذِرَ آبَاؤُهُمْ فَهُمْ غَافِلُونَ ، لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَى أَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ، إِنَّا جَعَلْنَا فِي أَعْنَاقِهِمْ أَغْلَالًا فَهِيَ إِلَى الْأَذْقَانِ فَهُمْ مُقْمَحُونَ ، وَجَعَلْنَا مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ سَدًّا وَمِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَأَغْشَيْنَاهُمْ فَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ ، وَسَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنْذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ﴾ ’’یٰسین! قسم ہے قرآن باحکمت کی، کہ بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیغمبروں میں سے ہیں، سیدھے راستے پر ہیں، یہ قرآن زبردست مہربان اللہ کی طرف سے نازل کیا گیا ہے، تا کہ آپ ایسے لوگوں کو ڈرائیں جن کے باپ دادا نہ ڈرائے گئے تھے، سو (اسی و جہ سے) یہ غافل ہیں، ان میں سے اکثر لوگوں پر بات ثابت ہو چکی ہے، سو یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے، ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیے ہیں پھر وہ ٹھوڑیوں تک ہیں جن سے ان کے سر اوپر کو الٹ گئے ہیں اور ہم نے ایک آڑ اُن کے سامنے کر دی اور ایک آڑ اُن کے پیچھے کر دی، جس سے ہم نے ان کو ڈھانک دیا، پس وہ نہیں دیکھ سکتے، اور آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)ان کو ڈرائیں یا نہ ڈرائیں دونوں برابر ہیں، یہ ایمان نہیں لائیں گے۔‘‘ [1]
Flag Counter