Maktaba Wahhabi

74 - 222
منافع کمانے کی خاطر فطری رجحانات اور نفسانی خواہشات کو ابھارنے میں لگاہوا ہے۔ صحافت میں جو کچھ پیش کیا جارہا ہے، وہ نوجوانوں کو اخلاقی اقدار سے تہی دامن کرنے میں شرمناک کردار ادا کررہا ہے۔ اس پر مستزاد عریاں تصاویر اور رنگ بدلتے جنسی پروگرام ہیں جن کی کوئی حد نہیں۔ اخبار و رسائل بے ہودہ اور فحش پروگرام نشر کرتے ہیں اور مسلسل کررہے ہیں۔ ریڈیو پر بھی فحش اور گندے گانے اور بے ہودہ باتیں بلکہ بعض اوقات واضح کفریہ اعتقادات بیان کردیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد ٹیلی ویژن آیا تو اس کے پروگرام نشر کرنے والوں نے نت نئی چیزیں پیش کرنی شروع کردیں۔ انھوں نے معاشرے میں ہر وہ آلائش پیش کردی ہے جس سے انسانی خواہشات کی آگ بجھتی ہے اور آدمی آہستہ آہستہ تباہی وبربادی میں جاگرتا ہے۔ صحافت، ریڈیو اور ٹیلی ویژن یہ ایسے ذرائع ابلاغ ہیں جنھوں نے بنی نوع انسان کی تہذیب و ارتقاء میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ ذرائع ابلاغ معاشرے کی تعمیر و تشکیل اور اس کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے ذرائع میں سے ایک اہم ذریعہ ہیں بشرطیکہ انھیں احکام ربانی اور دین اسلام کے دائرے میں رہ کر استعمال میں لایا جائے۔ صحافت ایک ایسا شعبہ ہے جس سے لوگوں کی تعلیم و تربیت کرنے، ان کی فکر کو صحیح رُخ دینے اور انھیں نیکی اور فلاح کی طرف راغب کرنے کا عظیم کام لیا جاسکتا ہے۔ ریڈیو بھی فکر و کردار کی اصلاح اور نیکیوں کے فروغ کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ ابلاغ کا یہ ذریعہ قوم کے ہر طبقے کی راہنمائی کرتا ہے۔ جیسے کہ کسانوں کی کھیتی باڑی میں رہنمائی کرتا ہے۔ اس راہنمائی کی روشنی میں وہ اچھی فصل حاصل کرسکتے ہیں، زمین کی
Flag Counter