Maktaba Wahhabi

207 - 222
﴿ إِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ فَلَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ﴾ ’’ جب ان کامقررہ وقت آجاتا ہے تو وہ (اس سے) ایک گھڑی بھی مؤخر نہیں ہوسکتے نہ (ایک گھڑی) مقدم ہوسکتے ہیں۔‘‘ [1] اللہ تعالیٰ نے ہرشے بڑی موزوں اور حکمت کے ساتھ پیدا کی ہے۔ اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ قُلْ لَنْ يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَنَا هُوَ مَوْلَانَا وَعَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ﴾ ’’ (اے نبی!) کہہ دیجیے: ہمیں تو صرف وہی (مصیبت) پہنچے گی جو اللہ نے ہمارے لیے لکھ دی،وہی ہمارا کارساز ہے۔ اور مومنوں کو اللہ ہی پر بھروسا کرنا چاہیے۔‘‘ [2] تقویٰ اور توکل مصیبتیں ٹالنے اور کشائش رزق کے عوامل میں سے دو بڑے عامل ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَمَنْ يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا، وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهُ إِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا﴾ ’’جو شخص اللہ سے ڈرے تو وہ اس کے لیے (مشکلات سے) نکلنے کا راستہ بنا دیتا ہے۔ اور وہ اسے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان تک نہیں ہوتا۔ اور جو شخص اللہ پر توکل کرے تو وہ اس کے لیے کافی ہے، بے شک اللہ اپنا کام پورا کرکے رہتا ہے اور اس نے ہرچیز کے لیے اندازہ مقرر کر رکھا ہے۔‘‘ [3]
Flag Counter