Maktaba Wahhabi

121 - 222
وحی کا آغاز یوں ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نیند میں سچے خواب آنے شروع ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ خواب میں دیکھتے، اس کی تعبیر صبح روشن کی طرح عیاں ہوتی، پھر آپ کو خلوت نشینی محبوب لگنے لگی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غارِحراء میں خلوت نشین ہوگئے اور وہیں آپ عبادت بجالاتے تھے۔ آپ وہاں کئی دن گزارتے۔ جب سامان خورونوش ختم ہوجاتا توگھر تشریف لاتے اور مزید توشہ لے کر چلے جاتے۔ ایک عرصے تک آپ اسی طرح کرتے رہے حتی کہ آپ کے پاس حق (نبوت کا پیغام) آگیا۔ اس وقت بھی آپ غار حراء میں تھے جب فرشتہ پہلی وحی لے کر آیا۔ اس فرشتے نے کہا: اِقْرَأْ ’’پڑھیے‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَا أَنَا بِقَارِئٍ ’’میں تو پڑھا ہوا نہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ فرشتے نے مجھے پکڑ کر زور سے بھینچا حتی کہ مجھے شدید تکلیف ہوئی، پھر فرشتے نے مجھے چھوڑ دیا اور کہا: اِقْرَأْ ’’پڑھیے۔‘‘ میں نے کہا: مَا أَنَا بِقَارِئٍ ’’میں پڑھا ہوا نہیں۔‘‘ فرشتے نے پھر مجھے پکڑ کر زور سے دبایا جس سے مجھے سخت تکلیف ہوئی۔ فرشتے نے مجھے چھوڑ دیا اور کہا: اِقْرَأْ ’’پڑھیے‘‘ میں نے پھر کہا: مَا أَنَا بِقَارِئٍ ’’میں پڑھا ہوا نہیں ہوں۔‘‘ فرشتے نے مجھے تیسری بار پکڑا اور انتہائی زور سے دبایا حتی کہ مجھے تکلیف ہونے لگی، پھر اس نے مجھے چھوڑ دیا اور کہا: ﴿ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ، خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ ، اقْرَأْ وَرَبُّكَ الْأَكْرَمُ ، الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ، عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ ﴾ ’’ اپنے رب کے نام سے پڑھیے جس نے پیدا کیا۔ اس نے انسان کو جمے (رحم مادر کے ساتھ چمٹے) ہوئے خون سے پیدا کیا۔ پڑھیے اور آپ کا رب بڑا کریم ہے۔ وہ ذات جس نے قلم کے ذریعے سے علم سکھایا۔اس نے انسان کو
Flag Counter