Maktaba Wahhabi

114 - 260
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب بھی کسی آدمی کو دکھ اور غم پہنچے اور وہ یہ دعا مانگے ’’یا اللہ ! میں تیرا بندہ ہوں ، تیرے بندے اور بندی کا بیٹا ، میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے ، تیراہر حکم مجھ پر نافذ ہونے والا ہے ، میرے معاملہ میں تیرا ہر فیصلہ عدل پر مبنی ہے میں تجھ سے تیرے اس نام کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں جسے تو نے خود اپنے لئے پسند فرمایا ہے یا اپنی کتاب میں نازل فرمایا ہے یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا ہے یا اپنے علم غیب کے خزانے میں محفوظ فرمارکھا ہے کہ قرآن کو میرے دل کی بہار، سینے کا نور اور میرے دکھوں اور غموں کو دور کرنے کا ذریعہ بنادے۔‘‘ (جب کوئی آدمی یہ دعا مانگے) تو اللہ عزوجل اس کا دکھ او رغم دور کردیتے ہیں اور اس کے غم کو خوشی اور مسرت سے بدل دیتے ہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم یہ دعایاد کرلیں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’کیوں نہیں ہر سننے والے کو چاہئے کہ اسے یاد کرلے۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 39: قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو ایک ایک حرف پڑھنے پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( مَنْ قَرَئَ حَرْفًا مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ فَلَہٗ بِہٖ حَسَنَۃٌ وَالْحَسَنَۃُ بِعَشْرِ اَمْثَالِہَا لاَ اَقُوْلُ : اَلٓمٓ حَرْفٌ وَلٰکِنْ اَلِفٌ حَرْفٌ وَلاَمٌ حَرْفٌ وَ مِیْمٌ حَرْفٌ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جس نے اللہ تعالیٰ کی کتاب سے ایک حرف پڑھااس کے لئے ایک نیکی ہے اورایک نیکی کا بدلہ دس گناہے آلٓمٓ سے مرادایک حرف نہیں بلکہ الف ایک حرف ، لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 40: قرآن مجید کی تلاوت کرنے والا اور اس پر عمل کرنے والا سب سے بہتر مومن ہے۔ عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی الْاَشْعَرِیِّ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ مَثَلُ الَّذِیْ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَالْاُتْرُجَّۃِ طَعْمُہَا طَیِّبٌ وَرِیْحُہَا طَیِّبٌ وَالَّذِیْ لاَ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَالتَّمْرَۃِ طَعْمُہَا طَیِّبٌ وَلاَ رِیْحَ لَہَا
Flag Counter