Maktaba Wahhabi

81 - 124
علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ : سوال:.... اس وقت میں جماعتوں کی کثرت کے ساتھ موجودگی آں جناب پر مخفی نہیں ہے۔ آپ ان کے بارے میں ہمیں کیا نصیحت فرماتے ہیں؟۔ جواب: ....بسم اللہ .... اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں کا ان مختلف گروہوں میں بٹ جانا اس اتفاق و یکجہتی اور اجماع کے خلاف ہے جس کاتقاضا شریعت مطہرہ کرتی ہے۔ اور اس میں شیطان کی موافقت ہے جو کہ مسلمانوں کے مابین بغض و عداوت اور نفرت پیداکرنا چاہتا ہے۔ اور انہیں اللہ تعالیٰ کی یاد اور نمازوں سے روکنا چاہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اِنَّ ھٰذِہٖٓ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ اَنَا رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْنِ﴾(الانبیا:۹۲) ’’یہ لوگ ہیں تمہارے دین کے سب ایک دین پر ہیںاور میں ہوں رب تمہارا سو میری بندگی کرو۔‘‘ اور ایک دوسرے مقام پراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَاِِنَّ ہٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّاَنَا رَبُّکُمْ فَاتَّقُوْنِی﴾(المؤمنون :۵۲) ’’اور یہ لوگ ہیں تمہارے دین کے سب ایک دین پر اور میں ہوں تمہارا رب سو مجھ سے ڈرتے رہو۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا﴾(آل عمران:۱۰۳) ’’اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ لَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ تَفَرَّقُوْا وَ اخْتَلَفُوْا مِنْ بَعْدِ مَا جَآئَ ہُمُ الْبَیِّنٰتُ وَ اُولٰٓئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ﴾(آل عمران:۱۰۵) ’’نیز تم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جو فرقوں میں بٹ گئے اور روشن دلائل آجانے کے بعد آپس میں اختلاف کرنے لگے؛یہی لوگ ہیں جنہیں بہت بڑا
Flag Counter