Maktaba Wahhabi

59 - 124
اللّٰہ کے لیے مسخر کردی تھیں۔آپ جامعہ اسلامیہ اور مسجد نبوی شریف میں تدریس کے دوران اور دنیا کے مختلف ممالک کے دوروں کے دوران حکمت و بصیرت کے ساتھ دعوت دیتے رہے اورسعودی عرب کے اندر بھی آپ مختلف علاقوں میں خطبات اور درس دیا کرتے تھے۔ جن میں آپ توحید کی دعوت پیش کرتے۔ لوگوں میں صحیح وسلیم عقیدہ پھیلاتے اور نوجوانوں کو منہج سلف صالحین پر کاربند رہنے کی تلقین کرتے۔ اور گمراہ کن تنظیموں اور جماعتوں کے افکار و آرا اور طریقہ کار سے ڈراتے رہے۔جو انسان آپ کو ذاتی طور پر نہ جانتا ہو تو وہ آپ کو آپ کی کتابوں اور کیسٹوں کے ذریعہ سے پہچان سکتا ہے جن میں آپ کے علم بیش بہا کا خزانہ محفوظ ہے۔اور اس علمی خزانے سے بہت سارے لوگوں کو فائدہ حاصل ہواہے۔ شیخ جامی ہمارے بھائی اور ہمارے ساتھی تھے۔ آپ جامعہ اسلامیہ سے فارغ التحصیل تھے۔ پھر آپ جامعہ اسلامیہ اور مسجد نبوی میں مدرس متعین ہوگئے۔جہاں پر آپ دعوت إلی اللہ کا کام کرتے رہے۔ ہم آپ کے بارے میں صرف خیر اور بھلائی ہی جانتے ہیں۔ اور کوئی جماعت جامیہ کے نام سے موجود نہیں ہے۔ یہ صرف بعض افترا پردازوں اورجھوٹے لوگوں نے شیخ محمد بن امان جامی پر بہتان گھڑ لیا ہے۔اس لیے کہ آپ توحید کی دعوت دیتے۔بدعات و خرافات سے منع کرتے۔اور منحرف افکار کے لوگوں نے آپ سے دشمنی کی وجہ سے یہ نام گھڑ کر آپ کی طرف منسوب کرلیا ہے۔ شیخ صالح اللحیدان حفظہ اللہ آپ فرماتے ہیں:میں جانتا ہوں آپ ذاتی طور پر بہت اچھے آدمی تھے اور سلفی عقیدہ کے حامل تھے۔ آپ دوران تدریس اور اس کے بعد بھی ہمارے ساتھیوں میں سے تھے۔ میرے علم کے مطابق آپ اہل توحید میں سے تھے۔ شیخ عبد المحسن العباد حفظہ اللہ (مدرس مسجدنبوی): آپ فرماتے ہیں:شیخ محمد بن امان جامی رحمہ اللہ سے میرا تعارف اس وقت ہوا جب آپ معہد الریاض میں طالب علم تھے۔ اور پھر اس کے بعد آپ جامعہ اسلامیہ میں مرحلہ ثانویہ میں
Flag Counter