Maktaba Wahhabi

37 - 197
لوگوں کے لیے تنگی اور مشکل کا سبب بنتی ہے۔‘‘ دوسری نعمت یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ اسے وہاں سے رزق مہیا فرمائیں گے، جہاں سے اُس کا وہم و گمان بھی نہ ہوگا۔ حافظ ابن کثیر مذکورہ بالا دونوں آیات کی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’جو کوئی اللہ تعالیٰ کے احکام کی تعمیل کرکے اور ان کی طرف سے ممنوعہ باتوں سے دور رہ کر متقی بن جائے، تو وہ اُس کے لیے ہر مشکل سے نکلنے کی راہ پیدا فرمادیں گے اور اسے وہاں سے روزی عطا فرمائیں گے، جہاں سے رزق کا ملنا، اُس کے خواب و خیال میں بھی نہ ہوگا۔‘‘[1] اللہ اکبر! تقویٰٰ کی خیر و برکات کتنی عظیم اور قیمتی ہیں! حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’وَ إِنَّ أَکْبَرَ آیَۃٍ فِي الْقُرْآنِ فَرَجًا {وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا}۔‘‘ ’’اور غموں اور دکھوں سے نجات کا نسخہ بتلانے والی قرآن کریم کی سب سے عظیم آیت (کریمہ) یہ ہے: {وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا}‘‘[2] ۲: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لَوْ اَنَّ اَہْلَ الْقُرٰٓی اٰمَنُوْا وَ اتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَیْہِمْ بَرَکٰتٍ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ وَ لٰکِنْ کَذَّبُوْا فَاَخَذْنٰہُمْ بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ}[3]
Flag Counter