Maktaba Wahhabi

191 - 197
حرفِ آخر ربِ حیم و کریم کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، کہ انہوں نے ایک ناکارے کمزور بندے کو اس عظیم موضوع کے متعلق یہ اوراق ترتیب دینے کی توفیق سے نوازا۔ اب اُنہی سے اس حقیر اور ٹوٹی پھوٹی کوشش کو قبول فرمانے اور اس کے نفع کو عام کر دینے کی عاجزانہ التجا ہے۔ إِنَّہٗ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ ، وَّ ہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ۔ ا: خلاصہ کتاب اس حصے میں رزق کی دس کنجیوں کے متعلق بیان کردہ باتوں کا خلاصہ حسبِ ذیل ہے۔ ۱: استغفار و توبہ: اس سے مراد صرف زبان سے استغفار و توبہ کے الفاظ کا دہرانا ہی نہیں، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے ، کہ گناہوں سے دُوری ہو، گزشتہ سیاہ کاریوں پر ندامت اور آئندہ تا دمِ واپسیں اُن کے قریب بھی نہ پھٹکنے کا مصمّم اور سچا عزم و ارادہ ہو۔ ایسے استغفار و توبہ سے بارانِ رحمت برسے گی، مالوں اور بیٹوں میں اضافہ ہو گا۔ سر سبز و شاداب باغات اور پانی سے لبریز نہریں میسر آئیں گی۔ قحط سالی ختم ہو گی، تنگ دستی کا نام و نشان باقی نہیں رہے گا، باغوں کی خشک سالی قصہ پارینہ بن جائے
Flag Counter