-۱۹-
استقامت
رزق کے اسباب میں سے ایک (استقامت) ہے۔ اس کے متعلق حسبِ ذیل دو عنوانات کے ضمن میں گفتگو ملاحظہ فرمایئے:
ا: دلیل
ب: دلیل کے حوالے سے دو باتیں
ا: دلیل:
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
{وأَنْ لَّوِ استَقَامُوْا عَلَی الطَّرِیْقَۃِ لَأَسْقَیْنَاھُمْ مَآئً غَدَقًا} [1]
(اور (یہ وحی کی گئی ہے،) کہ اگر وہ لوگ راہِ (حق) پر استقلال اختیار کرتے، تو یقینا ہم انہیں بہت وافر پانی پلاتے)۔
ب: دلیل کے حوالے سے دو باتیں:
۱: استقامت کا معنٰی:
دو علماء کے اقوال:
۱: علامہ راغب اصفہانی لکھتے ہیں:
’’ اِسْتِقَامَۃُ الْإِنْسَانِ لَزُوْمُہٗ الْمَنْہَجَ الْمُسْتَقِیمَ ‘‘[2]
(انسان کی استقامت درست منہج کو چمٹنا ہے۔)
۲: امام نووی نے تحریر کیا ہے:
|