Maktaba Wahhabi

142 - 197
ب: دلیل کے حوالے سے پانچ باتیں: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں واضح طور پر بیان فرمایا، کہ لین دین کرنے والے لوگوں کی صدق گوئی اور اپنی چیزوں کے عیوب بیان کرنے سے اُن کی تجارت میں برکت ڈالی جائے گی۔ اسی سلسلے میں ذیل میں پانچ باتیں ملاحظہ فرمائیے: ۱: حدیث کی شرح: علامہ قرطبی حدیث کی شرح میں رقم طراز ہیں: اگر لینے اور دینے والے، دونوں قیمت اور فروخت کی جانے والی چیز کے متعلق سچ گوئی اختیار کریں اور ان کے عیوب واضح کریں، تو قیمت میں اضافے اور چیز میں دائمی نفع کی صورت میں برکت عطا کی جائے گی۔[1] ۲: حدیث پر تحریر کردہ ایک عنوان: امام ابن حبان نے اس پر درجِ ذیل عنوان قلم بند کیا ہے: (ذِکْرُ الْأَمْرِ لِلْبَیِّعَیْنِ أَنْ یَّلْزَمَا الصِّدْقَ فِيْ بَیْعِہِمَا، وَیُبَیِّنَا عَیْبًا عَلِمَاہُ، لِأَنَّ ذٰلِکَ سَبَبُ الْبَرَکَۃِ فِيْ بَیْعِہِمَا) [2] (لینے دینے والے، دونوں کے لیے، اپنے لین دین میں سچائی کو لازم کرنے اور معلوم شدہ عیب کے بیان کا حکم، کیونکہ ایسا کرنا اُن کے لین دین میں برکت کا سبب ہے۔) ۳: آخرت ہی سے دنیا کا حاصل ہونا: (i) علامہ ابن ابی جمرہ لکھتے ہیں: ’’اس میں یہ دلیل ہے، کہ آخرت ہی سے دنیا حاصل ہوتی ہے۔ وجہ استدلال
Flag Counter