Maktaba Wahhabi

199 - 197
۱۹: استقامت: ہر حالت، ہر وقت اور ہر جگہ اللہ تعالیٰ کی فرمان برداری کے سبب آخرت سے پہلے، دنیا میں بھی فراخی، وسعت اور رزق کی فراوانی میسّر آتی ہے۔ ۲۰: طلب رزق کے لیے ثابت شدہ دعائیں: حضراتِ انبیائے سابقین اور خاتم النّبیین علیہ الصلاۃ والسلام رزق کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور التجائیں کیا کرتے تھے۔ قرآن و سنت میں موجود ایسی دعاؤں کے ساتھ فریاد کرنے سے بارگاہِ الٰہی میں شرفِ قبولیت پانے کی قوی امید ہے۔ ب: اپیل اس موقع پر میں ساری دنیا کے مسلمانوں سے پُر زور اپیل کرتا ہوں، کہ وہ حصولِ رزق کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ کتاب و سنت میں بیان کردہ رزق کے اسباب کو حرزِ جاں بنالیں۔ ہر قسم کی خیر و سعادت اور خوش بختی اللہ مالک الملک کی بتلائی ہوئی راہ پر چلنے میں ہے۔ وہ خود ارشاد فرماتے ہیں: {یٰٓا أَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰہِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاکُمْ لِمَا یُحْیِیْکُمْ وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْئِ وَ قَلْبِہٖ وَ اَنَّہٗٓ اِلَیْہِ تُحْشَرُوْنَ}[1] (اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، جب وہ (یعنی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ) تمہیں ایسے کام کے لیے بلائیں، جس میں تمہاری زندگی ہے، تو اللہ تعالیٰ اور اُن کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم مانو اور یہ سمجھ لو، کہ اللہ تعالیٰ آدمی اور اُس کے دل کے درمیان حائل ہوجاتے ہیں، اور یقینا تمہیں اُنہی کی طرف جمع ہونا ہے۔)
Flag Counter