Maktaba Wahhabi

52 - 71
میں اکیلی تھی،حسب معمول لڑکا کھانے کے لیے آیا،تو لڑکی نے گھر کے دروازے بند کرلیے اور دعوت گناہ دی،لڑکے نے انکار کیا تو لڑکی نے دھمکی دی کہ اگر تم نے میری بات نہ مانی تو تمھیں بدنام کردوں گی،طالب علم نے رفع حاجت کے لیے بیت الخلاء میں جانے کی اجازت مانگی تو لڑکی نے مکان کی چھت پر جانے کی اجازت دے دی۔طالب علم بیت الخلاء میں گیا اور اپنے تمام جسم کو غلاظت اور نجاست سے آلودہ کرلیا،جب واپس آیا تو لڑکی نے اسے دیکھتے ہوئے شدید نفرت کا اظہار کیا اور فوراً اسے گھر سے نکال دیا۔سردی کا موسم تھا،طالب علم نے مسجد آکر غسل کیا،کپڑے دھوئے،باہر نکلا تو شدید سردی کے باعث کانپ رہا تھا،اسی دوران نماز تہجد کے لیے میں مسجد پہنچ گیا،طالب علم کو اس حالت میں دیکھ کر تعجب ہوا،اس سے دریافت کیا،تو اس نے کچھ تامل کے بعد ساری بات سنادی،تب میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی:’’یا اللہ! قرآن و حدیث کے اس طالب علم نے تیرے ڈر اور خوف کی وجہ سے اپنے جسم کو غلاظت سے آلودہ کرکے اپنے آپ کو گناہ سے بچایا ہے،تو اپنے فضل و کرم سے دنیا و آخرت میں اس کی عزت افزائی فرما،اور اسے اعلیٰ مقام اور مرتبہ عطا فرما۔‘‘ بعید نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس طالب علم کو اسی عمل کے نتیجہ میں اس کی یہ عزت افزائی فرمائی ہو۔[1] یہاں پر جو چند واقعات ذکر کئے گئے ہیں وہ اس حقیقت کے نمونے ہیں کہ اہل حق اور اللہ کے مخلص بندوں کی موت کے وقت اور موت کے بعد کبھی کبھی قدرت الٰہیہ سے ایسی علامات وشہادات کا ظہور ہوتا ہے،جوان کے حسن خاتمہ کی تصدیق،اور اہل باطل کی ضلالت وخباثت پر دلیل ہوتی ہیں۔
Flag Counter