Maktaba Wahhabi

59 - 125
بالیاء والتاء۔۔۔۔بالرفع مع التحتانیۃ۔(۳۰۷ /۱۲۷) ٭ حاشیۃ الجمل میں ہے کہ یہاں(مع التحتانیۃ)کے بجائے(مع الفوقانیۃ)درست ہو گا،یعنی(إلا أن تکون میتۃٌ)ایسی صورت میں ’’تکون‘‘تامہ ہو گا،اس طرح کل تین قراء تیں ہوں گی۔ ﴿قُل لاَّ أَجِدُ۔۔۔فَإِنَّ رَبَّکَ غَفُورٌ رَّحِیْم﴾ ویلحق بما ذکر بالسنۃ۔۔۔من الطیر(۳۰۷ /۱۲۷) ٭ مسلم(۱۹۳۴) ﴿وَلاَ تَقْرَبُواْ مَالَ الْیَتِیْمِ۔۔۔۔﴾ فلا مؤاخذۃ علیہ کما ورد فی حدیث۔(۳۱۰ /۱۲۸) ٭ ابن مردویہ،جیسا کہ تفسیر ابن کثیر(سورہ انعام:۱۵۲)میں ہے۔ ﴿ذَلِکُمْ وَصَّاکُم بِہِ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ﴾ بالتشدید:تتعظون،والسکون(۳۱۰ /۱۲۸) ٭ حاشیۃ الجمل میں ہے کہ یہاں(السکون)کے بجائے(بالتخفیف)کہنا درست ہوگا کیوں کہ یہاں سکون نہیں ہے بلکہ دونوں قراء توں میں(ذال)مفتوح ہے۔ ﴿ہَلْ یَنظُرُونَ إِلاَّ أَن تَأْتِیْہُمُ الْمَلآئِکَۃُ أَوْ یَأْتِیَ رَبُّکَ﴾ أي أمرہ بمعنی عذابہ(۳۱۲ /۱۲۸) ٭ اس قسم کی توجیہ پر سورہ بقرہ(آیت نمبر:۲۱۰)میں گفتگو ہوچکی ہے۔[1] ﴿یَوْمَ یَأْتِیْ بَعْضُ آیَاتِ رَبِّکَ لاَ یَنفَعُ نَفْساً إِیْمَانُہَا۔۔۔﴾ وہي طلوع الشمس من مغربہا کما في حدیث الصحیحین(۳۱۲ /۱۲۸) ٭ بخاری(۴۶۳۶)مسلم(۱۵۷) سورۃ الأعراف
Flag Counter