Maktaba Wahhabi

98 - 125
ہے،اس لیے کہ عمل صالح ہی اچھے کلمات کی سچائی اور درستگی کی دلیل اور علامت ہے،اگر بندے کے پاس عمل صالح نہ ہوگا تو اس کا کوئی کلام اللہ تعالیٰ تک چڑھ کر نہیں پہنچ سکتا۔یہ آیت کریمہ اللہ تعالیٰ کے لیے صفت ’’علو‘‘کے اثبات میں حجت ہے۔(ص) سورۃ یس سورۃ یس مکیۃ۔۔۔۔،أو مدنیۃ۔۔ (۸۹۶ /۳۶۸) ٭ حاشیۃ الجمل میں ہے کہ کسی اور مفسر کو ہم نے یہ اختلاف ذکر کرتے ہوئے نہیں پایا۔ ﴿وَنُفِخَ فِیْ الصُّورِ۔۔۔۔﴾ وبین النفختین أربعون سنۃ(۹۰۳ /۳۷۱) ٭ صحیح بخاری(۴۸۱۴)میں۔اور درج ذیل الفاظ بخاری ہی کے ہیں۔اور صحیح مسلم(۲۹۵۵)میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دونوں صور پھونکنے کے درمیان چالیس کا وقفہ ہوگا،لوگوں نے کہا اے ابو ہریرہ!چالیس دن کا ؟ انہوں نے کہا میں اس کو نہیں مانتا،پھر لوگوں نے کہا چالیس سال کا ؟ انہوں نے کہا میں اس کو نہیں مانتا،لوگوں نے کہا چالیس ماہ کا ؟ انہوں نے پھر کہا میں اس کو نہیں مانتا …، علامہ ابن حجر نے فتح الباری(۸ /۷۰۲)میں ذکر کیا ہے کہ ابن مردویہ کی روایت میں ’’چالیس سال ‘‘ کا ذکر ہے،اور یہ شاذ ہے۔ سورۃ الصافات ﴿وَجَعَلْنَا ذُرِّیَّتَہُ ہُمْ الْبَاقِیْنَ۔۔۔۔﴾ فالناس کلہم من نسلہ۔۔ویافث وھو ابو الترک والخزرج (۹۱۶ /۳۷۶) ٭ قولہ: الخزرج۔بعض نسخوں میں ایسے ہی ہے جو تصحیف اور کھلی ہوئی غلطی
Flag Counter