Maktaba Wahhabi

83 - 125
٭ قرآن نے ذوالقرنین کو موحد اور صالح بتایا ہے لیکن اسکندر ایسا نہیں تھا،اس لیے ایسا لگتا ہے کہ یہاں ذوالقرنین سے اسکندر نہیں مراد ہے،ذوالقرنین کے اوصاف جس پر صادق آتے ہیں وہ سائرس وخورس ہیں جن کو فارسی لوگ کوروش الکبیر کے نام سے جانتے ہیں۔(ص) ﴿حَتَّی إِذَا بَلَغَ مَطْلِعَ الشَّمْسِ وَجَدَہَا تَطْلُعُ عَلَی قَوْمٍ﴾ ھم الزنج (۶۲۳ /۲۵۱) ٭ بلکہ خراسان کے ترک مراد ہیں،خراسان کا معنی ہی ہوتا ہے سورج کے طلوع ہونے کی جگہ(ص) ﴿حَتَّی إِذَا بَلَغَ بَیْنَ السَّدَّیْْنِ﴾ سد الاسکندر ما بینھما کما سیاتی(۶۲۳ /۲۵۲) ٭ یہ باب الابواب یا دربند شہر کے پاس ہے جو آذر بیجان میں قزوین کے ساحل سے قریب ہے،اور اب بھی موجود ہے۔(ص) ﴿ذَلِکَ جَزَاؤُہُمْ جَہَنَّمُ بِمَا کَفَرُوا۔۔۔۔﴾ أی الأمر الذی۔۔۔وابتدیٔ۔ (۶۲۵ /۲۵۳) ٭ بعض نسخوں میں اس طرح ہے:(مبتدأ،خبرہ۔۔)[1] سورۃ مریم ﴿فَأَجَاء ہَا الْمَخَاضُ إِلَی جِذْعِ النَّخْلَۃِ﴾ ۔۔۔والحمل والتصویر والولادۃ فی الساعۃ(۶۲۹ /۲۵۵) ٭ یہ ابن عباس کا قول ہے،ابن کثیر نے اپنی تفسیر(۳ /۱۷۶۳)میں ان سے یہ
Flag Counter