Maktaba Wahhabi

71 - 125
جا کر پلٹنا۔(ص) ﴿وَأَقِمِ الصَّلاَۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ۔۔۔﴾ نزلت فیمن قبّل۔۔۔رواہ الشیخان(۴۸۱ /۱۸۹) ٭ بخاری(۵۲۶)ومسلم(۲۷۶۳) سورۃ یوسف ﴿قَالَ قَآئِلٌ مَّنْہُمْ۔۔﴾ ھو یہودا(۴۸۵ /۱۹۰) ٭ بعض نسخوں میں یہودا ذال منقوطہ کے ساتھ ہے،آگے بھی یہ لفظ باربار آئے گا،اور حاشیۃ الجمل میں ہے کہ’’یہودا‘‘ دال غیر منقوطہ سے ہے،اس کی اصل طبرانی زبان میں ذال منقوطہ سے ہے مگر عربوں نے اس پر تصرف کیا اور اس کو دال غیر منقوطہ سے کردیا۔ ﴿وَجَاء تْ سَیَّارَۃٌ۔۔۔۔۔۔۔۔قَالَ یَا بُشْرَی ہَذَا غُلاَمٌ﴾ فعلم بہ إخوتہ فأتوھم۔(۴۸۷ /۱۹۱) ٭ اس میں واضح طور سے تکلف سے کام لیا گیا ہے،ورنہ ظاہری عبارت یہی معلوم ہوتا ہے کہ جن لوگوں نے حضرت یوسف کو سامان تجارت سمجھ کر چھپایا تھا اور معمولی قیمت پر انہیں فروخت کردیا تھا وہ قافلہ والے ہی تھے،ان ہی سے مصر کے ایک شخص نے حضرت یوسف کو خریدا،یعنی حضرت یوسف علیہ السلام کی خرید و فروخت ایک بار ہوئی نہ کہ دو بار۔(ص) ﴿وَرَاوَدَتْہُ الَّتِیْ ہُوَ فِیْ بَیْتِہَا﴾
Flag Counter