Maktaba Wahhabi

92 - 125
٭ ایک نسخہ میں(بإنکارھم)آیا ہے۔(حاشیۃالجمل)[1] ﴿حَتَّی إِذَا جَاؤُوا قَالَ۔۔۔۔أَمَّاذَا۔۔﴾ فیہ إدغام ’’ما‘‘ الاستفہامیۃ(۷۷۵ /۳۲۴) ٭ یعنی ’’أم‘‘کی میم کا ’’ما‘‘ کی میم میں ادغام ہوا ہے۔[2] سورۃ القصص ﴿فَالْتَقَطَہُ آلُ فِرْعَوْنَ لِیَکُونَ لَہُمْ عَدُوّاً وَحَزَناً۔۔﴾ عدوا: یقتل رجالھم،وحزنا: یستعبد نسائھم (۷۸۸ /۳۲۶) ٭ اس عبارت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کے قبطیوں کے غرق ہوجانے کے بعد حضرت موسی ان کی عورتوں کو غلام بناتے تھے،یعنی ان سے کام لینے میں غلاموں جیسا سلوک کرتے تھے،ہم نے کسی اور کو نہیں دیکھا کہ پورے قرآن میں کہیں بھی اس واقعہ میں اس طرح کی بات کا ذکر کیا ہو(حاشیۃ الجمل) ﴿فَجَاء تْہُ إِحْدَاہُمَا تَمْشِیْ۔۔۔۔﴾ فأجا بھا منکرا۔۔۔وھو شعیب علیہ السلام۔ (۷۹۳ /۳۲۸) ٭ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ نے(۳ /۲۱۱۷)کچھ دوسری روایتیں اور دوسرے اقوال کو ذکر کرنے کے بعد اس قول کی تردید کی ہے،ایسے ہی ابن السعدی نے تیسیرالکریم الرحمن میں کیا ہے۔ ﴿وَابْتَغِ فِیْمَا آتَاکَ اللّٰهُ۔۔۔إِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ﴾ بمعنی أنہ یعاقبہم(۸۰۵ /۳۳۳) ٭ سورہ بقرہ کی آیت نمبر(۲۲۲)میں گزر چکا ہے کہ’’محبت‘‘اللہ تعالیٰ کی حقیقی
Flag Counter