Maktaba Wahhabi

117 - 125
کل انسان یرزق عائلتہ الخ ورنہ رازق حقیقی صرف اللہ تعالیٰ ہے۔مطلب یہ ہے کہ یہاں اسم تفضیل(خیر)اپنے حقیقی اعتبار سے ہی استعمال ہوا ہے(مختصرامن حاشیۃ الجمل) سورۃ التغابن ﴿فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ۔۔۔۔﴾ ناسخۃ لقولہ(اتقوااللّٰه حق تقاتہ) (۱۱۳۸ /۴۶۳) ٭ یہ سعید بن جبیر کا قول ہے،ملاحظہ ہو: تفسیر ابن ابی حاتم :۱۰ /۳۳۵۸،امام قرطبی نے ذکر کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا قول﴿فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ﴾اللہ تعالیٰ کے قول(اتقو االلّٰه حق تقاتہ)کا بیان ہے۔اور معنی اس طرح ہے’’فاتقوا اللّٰه حق تقاتہ ما استطعتم ‘‘ اور یہی زیادہ درست ہے،کیونکہ نسخ تو تطبیق نہ ہونے کی صورت میں ہوتاہے،اور تطبیق ممکن ہے،اس لیے یہی بہتر ہے۔(تفسیر قرطبی:۱۸ /۱۴۴) سورۃ الطلاق ﴿فَعِدَّتُہُنَّ ثَلَاثَۃُ أَشْہُرٍ وَاللَّائِیْ لَمْ یَحِضْنَ۔۔۔۔۔﴾ لصغرھن (ا۱۱۴ /۴۶۴) ٭ اگر یہاں حیض کا نہ آناکم عمری کی وجہ سے مانیں تویہ عورتیں مدخولہ نہیں ہوسکیں گی،پس ان کی تو سرے سے عدت ہی نہیں،اس لیے یہاں بلوغت اور دخول کے بعد بھی ان کو حیض نہ آنا مراد ہے،عورتوں کے اندر یہ شاذونادر ہوتا ہے۔(ص) سورۃ التحریم ﴿یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللّٰهُ لَکَ۔۔۔۔﴾ حیث قلت ھی حرام علیّ(۱۱۴۴ /۴۶۵)
Flag Counter