Maktaba Wahhabi

93 - 125
صفت ہے۔ ﴿قَالَ إِنَّمَا أُوتِیْتُہُ عَلَی عِلْمٍ عِندِیْ۔۔﴾ وکان أعلم بنی إسرائیل بالتوراۃ۔۔۔ (۸۰۶ /۳۳۴) ٭ حضرت موسی علیہ السلام جب مصر میں تھے تو توریت نازل ہی نہیں ہوئی تھی،تو قارون کیسے توریت کا بڑا عالم ہو گیا،قارون مصر میں تھا اور مصر ہی میں اس کی ہلاکت ہوئی۔(ص) ﴿کُلُّ شَیْء ٍ ہَالِکٌ إِلَّا وَجْہَہُ۔۔۔﴾ إلاإیاہ۔ (۸۰۸ /۳۳۵) ٭ اس تفسیر میں صفت ’’وجہ‘‘کو معطل کردیا گیا ہے،حالانکہ یہ صفت کتاب وسنت سے ثابت ہے،لہذاأہل سنت والجماعت کے نزدیک اس کو معطل کرنا درست نہیں ہے۔(ص) سورۃ العنکبوت ﴿فَأَنجَیْنَاہُ وَأَصْحَابَ السَّفِیْنَۃِ۔۔۔﴾ إن عصو ارسولہم(۸۱۲ /۳۳۶) ٭(رسول)مفرد مضاف ہے جس کی وجہ سے اس میں عموم آگیا،ایک نسخہ میں(رسلھم)جمع کے صیغے سے بھی آیا ہے۔(حاشیۃ الجمل)[1] سورۃ الروم ﴿فَلَا یَرْبُو عِندَ اللّٰهِ۔۔﴾ أی لا ثواب فیہ للمعطین(۸۳۳ /۳۴۴) ٭ لغت میں ’’ربا‘‘اضافہ اور زیادتی کو کہتے ہیں،اور ہروہ معاوضہ جس میں دو
Flag Counter