Maktaba Wahhabi

60 - 125
﴿اتَّبِعُواْ مَا أُنزِلَ إِلَیْکُم۔۔۔۔۔۔قَلِیْلاً مَّا تَذَکَّرُونَ﴾ وفي قراء ۃ بسکونہا(۳۱۴ /۱۲۹) ٭ حاشیۃ الجمل میں ہے کہ پہلے یہ بات گذر چکی ہے کہ یہ سہو ہے،یہاں اس طرح کہنا چاہیے تھا: وفي قراء ۃ بتخفیفہا مفتوحۃ،خلاصہ یہ کہ یہاں تین سبعہ قراء تیں ہیں:(۱)یَتَذَکَّرُوْنَ یا اور اس کے بعد تاء کے ساتھ،(۲)تَذَّکَّرُوْن،تاء کے ساتھ اور ذال کی تشدید کے ساتھ،(۳)تَذَکَّرُوْن۔یہ حفص کی قراء ت ہے،یعنی تاء کے ساتھ اور ذال مفتوحہ کی تخفیف کے ساتھ۔ ﴿وَالْوَزْنُ یَوْمَئِذٍ الْحَقُّ﴾ کما ورد في حدیث(۳۱۵ /۱۲۹) ٭ شعب الایمان للبیہقي،جیسا کہ الدر المنثور(سورہ اعراف:۸)میں ہے۔ ﴿حَتَّی إِذَا ادَّارَکُواْ فِیْہَا جَمِیْعاً قَالَتْ أُخْرَاہُمْ لأُولاَہُمْ۔۔۔۔﴾ أي لأجلہم(۳۲۲ /۱۳۲) ٭ اس سے یہ اشارہ کرنا چاہتے ہیں کہ(لأولاہم)میں لام تعلیل کے لیے ہے،تبلیغ کے لئے نہیں ہے،کیوں کہ یہاں خطاب اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہے نہ کہ ان کے ساتھ۔ (حاشیۃ الصاوي) ﴿وَنُودُواْ أَن تِلْکُمُ الْجَنَّۃُ أُورِثْتُمُوہَا۔۔۔۔۔۔۔﴾ أي أنہ،أو مفسرۃ في المواضع الخمسۃ(۳۲۳ /۱۳۳) ٭ پانچ جگہوں میں سے پہلی جگہ یہی ہے،اور آخری جگہ(أن أفیضوا علینا من الماء)میں ہے۔ ﴿وَعَلَی الأَعْرَافِ رِجَالٌ﴾ استوت حسناتہم وسیئاتہم،کما في الحدیث۔(۳۲۴ /۱۳۳) ٭ تفسیر طبری(۱۴۶۹۶۔سورہ اعراف:۴۶)
Flag Counter