Maktaba Wahhabi

78 - 125
أوأن تعبد اللّٰه کأنک تراہ،کما فی الحدیث(۵۶۶ /۲۲۴) ٭ بخاری(۵۰)مسلم(۹) ﴿إِنَّ اللّٰهَ یَأْمُرُ بِالْعَدْلِ۔۔۔۔لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ﴾ وفی المستدرک۔۔۔۔۔للخیر والشر(۵۶۷ /۲۲۵) ٭ مستدرک حاکم(۳۳۵۸-۲ /۳۵۶) ﴿وَلاَ تَنقُضُواْ الأَیْْمَانَ بَعْدَ تَوْکِیْدِہَا﴾ توثیقھا (۵۶۷ /۲۲۵) ایک نسخہ میں ’’توثیقھا‘‘ کی جگہ(مواثیقھا)ہے۔ ﴿اُدْعُ إِلِی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ۔۔۔۔۔﴾ مواعظہ أوالقول الرفیق۔ (۵۷۵ /۲۲۸) (القول الرفیق)یعنی جس میں آسانی اور نرمی ہو(حاشیۃ الجمل)اور بعض نسخوں میں(القول الرقیق)ہے۔ سورۃالإسراء ﴿سُبْحَانَ الَّذِیْ أَسْرَی۔۔۔۔إِنَّہُ ہُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ﴾ أی العالم بأقوال النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم وأفعالہ(۵۷۶ /۲۲۸) ٭ حاشیۃ الجمل میں ہے کہ مصنف نے ان دونوں صفتوں(السمیع البصیر)کی تفسیر علم سے کی ہے جو واضح نہیں ہے،دوسرے مصنفین نے ان صفتوں کو ان کے ظاہری معنی ہی پر باقی رکھا ہے جیسے بیضاوی وغیرہ۔ ٭حدیث الإسراء والمعراج الطویل،رواہ الشیخان،واللفظ لمسلم
Flag Counter