Maktaba Wahhabi

129 - 131
اور میدان کارزار میں بھی اس تاج کو نہ اتارنا عزیمت و سعادت مندی کی منہ بولتی دلیل ہے۔ ۱۵: قرآنی آیت میں ۱۲ رشتے اور ماموں چچا کے علاوہ سب سے پردہ کرنا واجب ہے خواہ وہ دیور ہو جس کو موت سے مشابہت دی ہے یا منہ بولا چچا و ماموں و بھائی ہو سب غیر محرم ہوں گے۔ ۱۶: جس طرح غیر محرم عورت کو دیکھنا مردوں پر حرام ہے اسی طرح عورتوں پر بھی حرام ہے اور دل کا پردہ کہنے والا شخص اندر سے خراب ہوتا ہے تبھی ایسی بودی دلیلیں دیتا ہے۔ ۱۷: شرعی پردہ یا تو جلباب (چادر) سے ہو گا یا برقعہ سے جس میں آٹھ شرطیں پائی جائیں (جو کہ کتابچہ میں مذکور ہیں) ۱۸: تبرج (بے پردگی) کا مطلب یہ ہے کہ عورت اپنی زیب و زینت سے لے کر اپنے کپڑوں اور چہرے کو غیر محارم کے سامنے اس طرح ظاہر کرے کہ مرد کی شہوت کو دعوت دینے کے مترادف ہو۔ ۱۹: تبرج (بے پردگی) جہاں اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے وہاں سنت ابلیس، یہودیوں کا طریقہ، کبیرہ گناہ، جہنمیوں کی صفت، لعنت الٰہی کا موجب، منافقت کی نشانی و بدنامی کی رسید، فحاشی و عریانی کا جھنڈا، بدبودار جاہلیت اور ہر برائی کا دروازہ بھی ہے۔ ۲۰: بے پردگی کے دلائل یا تو ضعیف احادیث ہیں یا پھر استدلال واضح نہیں جو کہ صحیح اور صریح دلائل کے سامنے بیت العنکبوت (مکڑی کے جالے) کی مانند ہیں۔ یہاں میں تمام مسلمانوں سے پر زور اپیل کرتا ہوں کہ وہ غیرت مندی کو محفوظ کرنے کے لیے پردے کو اپنی بیویوں‘ ماؤں‘ بہنوں اور بیٹیوں کے لیے حرز جان بنا لیں اور
Flag Counter