Maktaba Wahhabi

108 - 131
ہے جو کہ ان کے اسلاف میں نہیں ہوتیں۔‘‘ ۴: زنا کی معصیت (آنکھوں کے ساتھ) آسان ہو جاتی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: ((اَلْعَیْنَانِ زِنَاہُمَا النَّظَرُ۔)) [1] ’’نظروں کا زنا دیکھنا ہے۔‘‘ اور غض بصر (آنکھ کا جھکاؤ) جو کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور اس کی رضا کا سبب ہے یہ کام مشکل ہو جاتا ہے۔ ۵: اللہ تعالیٰ کے عام عذاب کا مستحق بننا آسان ہو جاتا ہے جو کہ زلزلوں اور بموں سے زیادہ خطیر ہوتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {وَاِذَآ اَرَدْنَآ اَنْ نُّہْلِکَ قَرْیَۃً اَمَرْنَا مُتْرَفِیْہَا فَفَسَقُوْا فِیْہَا فَحَقَّ عَلَیْہَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنٰہَا تَدْمِیْرًا} (الاسراء :۱۶) ’’جب ہم کبھی کسی بستی کی ہلاکت کا ارادہ کرتے ہیں تو وہاں کے خوشحال لوگوں کو حکم دیتے ہیں اور وہ اس بستی میں کھلی نافرمانی کرنے لگتے ہیں تو ان پر عذاب کا قول ثابت ہو جاتا ہے پھر ہم اسے تباہ و برباد کر دیتے ہیں۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: ((اِنَّ النَّاسَ اِذَا رَأَوُا الْمُنْکَرَ وَلاَ یُغَیِّرُوْنَہٗ اَوْشَکَ اَنْ یُّعَمِّمَہُمُ اللّٰہُ بِعِقَابِہٖ۔)) [2] ’’لوگ جب کسی برائی کو دیکھیں پھر اس کو نہ بدلیں تو قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ ان سب کو اپنے عذاب میں مبتلا کر دے۔‘‘ الغرض! بے پردگی کی اتنی قباحتیں اور خباثتیں ہیں کہ جن کا استقصاء نہ تو کیا گیا ہے نہ ہی مقصود تھا بلکہ اس کی خطورت اور نتائج کی طرف توجہ مبذول کروانے کی سعی کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو پردے کی حشمت سے مالامال کرے اور تمام کی عزتوں کی حفاظت فرمائے۔ آمین 
Flag Counter